جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں محکمہ جل شکتی کے سینکڑوں کارکنوں نے جموں میں چیف انجینئر کے دفتر کے باہر منگل کو مسلسل 607 ویں دن بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ملازمتوں کو باقاعدہ بنانے اور75ماہ کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی کے مطالبات کااعادہ کیا۔مظاہرین نے افسوس کا اظہار کیا کہ قابض انتظامیہ ان سے کیاگیا کوئی بھی وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اور انہیں مسلسل 75ماہ سے زائد عرصے سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں۔کشمیری سرکاری ملازمین کے 600سے زائددنوں سے جاری احتجاج سے ان کا مودی حکومت پر عدم اطمینان ظاہر ہوتا ہے ۔ حالیہ برسوں کے دوران اساتذہ،صحت و صفائی اور بجلی کے محکموں کے ملازمین کوتنخواہوں کی عدم ادائیگی، ملازمتوں کو باقاعدہ بنانے اور کام کے حالات میں بہتری جیسے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے دیکھاگیا ہے ۔ان مظاہروں سے مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض حکام کی طرف سے کشمیری ملازمین کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک کی عکاسی ہوتی ہے ۔