چندی گڑھ(نیوز ڈیسک ) بھارتی ریاست ہریانہ میں پولیس نے گروگرام کے علاقے مانیسر سے آج سینکڑوں کسانوں کو اس وقت گرفتارکر لیا جب انہوں نے ریاستی حکومت کو فروخت کی گئی 1,800ایکڑ سے زائد زرعی زمین کے غیر منصفانہ معاوضے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے دہلی کی طرف مارچ کی کوشش کی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کسانوں کو بھارتی دارالحکومت کی طرف مارچ سے روکنے کے لیے پہلے پورے مانیسر کو چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا اور جب کسان دہلی کی طرف بڑھنے لگے تو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتارکر لیا۔اس سے پہلے جنوبی ہریانہ کسان کھاپ اور دیگر نے اعلان کیا تھا کہ وہ دہلی تک پرامن مارچ کریں گے۔ مارچ کا مقصد دہلی چلو تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا بھی تھا۔ انہوں نے فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت کے لیے احتجاجی کسانوں کے بنیادی مطالبے کی حمایت کا اعلان کیا۔کسان رہنمائوں نے پولیس کارروائی کو ہریانہ حکومت کی آمریت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں مانیسر کے پانچ گائوں میں 1810ایکڑ زمین کی صحیح قیمت نہیں دی گئی اورہم نے آج دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ایک کسان رہنما مہندر سنگھ نے کہاکہ حکومت کسانوں کی زمین کو سستے داموں لے کر لوٹنا چاہتی ہے۔آج کسان پرامن طریقے سے دہلی کی طرف مارچ کرنا چاہتے تھے لیکن حکومت نے آمرانہ رویہ اپنایا اور کسانوں کو مانیسر سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔مظاہرین نے کہاکہ حکومت کسانوں کی تحریک سے خوفزدہ ہے، لیکن جب تک ایم ایس پی گارنٹی کا مطالبہ پورا نہیں کیا جاتا، تب تک کسانوں کی تحریک جاری رہے گی۔
بھارت :دہلی کی طرف مارچ کے دوران گروگرام میں سینکڑوں کسان گرفتار
مناظر: 732 | 21 Feb 2024