ہفتہ‬‮   12   اکتوبر‬‮   2024
 
 

مودی کے مقبوضہ کشمیر دورے کے دوران کشمیریوں پر کیا مظالم ڈھائے گئے ، لرزہ خیز تفصیلات

       
مناظر: 759 | 21 Feb 2024  

 

جموں(نیوز ڈیسک ) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں سخت حفاظتی حصار میں مقبوضہ کشمیر پہنچے ، اس موقع پر جموں کو بھارتی فورسز نے فوجی چھاؤنی میں بدل دیا تھا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے جموں آمد کے بعد حکام کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا بعد ازاں انہوں نے مولانا آزاد اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کیا ۔
مودی کے دورے کے موقع پر محاصرے تلاشی اور کریک ڈاؤن کی کارروائی جاری رہی ۔ اس دورے کے موقع پر کسی بھی قسم کے احتجاج کو روکنے کے لئے قابض حکام نے کئی کشمیری رہنماں کو گرفتارکر لیا ہے ان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینیئر رہنما عبد الصمد انقلابی اور عبد الرشید لون بھی شامل ہیں۔نریندر مودی کے جموں دورے کے پیش نظر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ جموں شہر کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کیا گیا ہے جبکہ ایم اے اسٹیڈیم کے اردگرد علاقوں کو سیکورٹی فورسز نے پوری طرح سے سیل کرکے لوگوں کے چلنے پھرنے پر بھی پابندی عائد کی ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے موقع پر مقبوضہ ریاست میں سیکورٹی سخت کرنے کے علاہ کشمیری قیادت کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے تاکہ انہیں کس بھی احتجاج سے روکا جا سکے مقبوضہ کشمیر کے طول و عرض میں حالیہ چند دنوں میں کئی کشمیری رہنماں اور کارکنوں کو گرفتارکر کے متعلقہ تھانوں میں بند کر دیا گیا گزشتہ روز کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینیئر رہنما اور اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین عبد الصمد انقلابی کو گرفتارکر لیا گیا اسی طرح جموں و کشمیر ماس موومنٹ کے چیف آرگنائزر عبد الرشید لون کو بھی گرفتارکر لیا گیا عبد الرشید لون حال ہی میں ایک جعلی مقدمہ میں ایک ہفتے کی گرفتاری کے بعد ضمانت کرانے پر رہا ہوئے تھے ماس موومنٹ نے ان گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے قابض حکام کی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے ماس موومنٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ گرفتاریاں اور ظلم وزیادتی کشمیری عوام کی جدو جہد کا راستہ نہیں روک سکتے بھارت کو کشمیری عوام کو انکا حق خود ارادیت دینا ہوگا

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں جموں 32,000 کروڑ سے زیادہ مالیت کے ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا ، جموں وکشمیر میں 1500 سرکاری ملازمتوں کے لیے تقرر نامے جاری کیے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 جموں وکشمیر کی ترقی میں سب سے بڑی رکاٹ تھی جو اب ختم ہو گئی ہے اب جموں و کشمیر مجموعی ترقی کی طرف گامزن ہے. جموں کے مولانا آزاد اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مجھے آپ پر پورا بھروسہ ہے، اور ہم ‘وکسٹ جموں و کشمیر’ بنائیں گے۔ آپ کے 70 سال کے خواب آنے والے سالوں میں پورے کریں گے۔پہلے جموں و کشمیر سے صرف بموں کی خبریں آتی تھیں لیکن اب جموں و کشمیر ترقی کر رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے۔ یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں نو سال بعد انتخابات ہونے والے ہیں ۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں آنے والے انتخابات میں ہندو وزیر اعلی لانے کے لیے سرگرم ہیں ۔ بھارتی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت مقبوضہ کشمیر کے ہندو اکثریتی خطے جموں کی اسمبلی نشستوں کی تعداد37 سے بڑھ کر43 ہو گئی ہیں جبکہ مسلم اکثریتی وادی کشمیر کی 46 نشستوں میں ایک کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ نئی سیاسی حلقہ بندیوں میں مسلم اکثریتی علاقوں میں ہندو آبادی کو بہت بڑی نمائندگی مل گئی ہے اور بی جے پی کے حق میںنئے انتخابات کے لیے راستہ ہموار ہو گیا ہے ۔ 2019 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنا قبضہ مزید مضبوط کرنے کے لیے خطے کو دو وفاقی اکائیوں میں تقسم کردیا تھا۔مقبوضہ خطہ اصل میں مسلم اکثریتی وادی کشمیر، ہندو اکثریتی جموں کے خطے اور لداخ کے دور دراز بدھسٹ انکلیو پر مشتمل تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0