سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے مادروطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو چیلنج کرنے پر ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری حریت پسند کواشتہاری قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پلوامہ کی این آئی اے عدالت نے بھارتی پولیس کی جانب سے دائر درخواست پر ضلع کے علاقے ہانجن بالا کے رہنے والے عاشق احمد نینگرو کو اشتہاری قرار دیا۔پولیس نے دعوی کیا کہ عاشق نینگرو اس وقت آزاد جموں و کشمیر میں ہے جہاں سے وہ آزادی پسند سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ نریندر مودی کی زیرقیادت ہندوتوا حکومت نے جدوجہد آزادی سے وابستہ تمام افراد کو اشتہاری مجرم قراردینے کی پالیسی اختیار کررکھی ہے تاکہ بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام پر ان کی جائیدادیں ضبط کی جائیں۔ اس کا مقصد ان کشمیریوں کو ڈرانا دھمکانا اورہراساں کرنا ہے جو مقبوضہ علاقے میں بی جے پی کی حمایت کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ تاہم بھارت کی ظالمانہ پالیسیاں کشمیریوں کو اپنے جائز مقصد کے لئے جدوجہد ترک کرنے پر مجبور کرنے میں ناکام رہی ہیں اور وہ اپنے حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔