جمعہ‬‮   20   ستمبر‬‮   2024
 
 

33 برس بیت گئے کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری کی متاثرہ خواتین تاحال انصاف سے محروم

       
مناظر: 381 | 23 Feb 2024  

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کنن پوشپورہ اجتماعی آبروریزی کے المناک واقعے کو گزرے 33برس ہوگئے لیکن متاثرہ خواتین تاحال انصاف سے محروم ہیں۔بھارتی فوجیوں نے 23 فروری 1991 کو ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران آٹھ سال کی بچیوں سے لے کر اسی سال تک کی عمر کی 100 کے قریب کشمیری خواتین کو اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بنایا تھا۔
کشمیر میڈیاسروس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ اس گھناو¿نے جرم میں ملوث بھارتی فوجی آزاد گھوم رہے ہیں، المناک واقعے کی دلخراش یادیں کشمیری عوام کے ذہنوں میں آج بھی زندہ ہیں۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں جنوری 1989 سے اب تک 11ہزار 2سو63 خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں کو آرمڈفورسز سپیشل فورسز پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت حاصل بے لگام اختیارات کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں خواتین کی آبروریزی جیسے گھناؤنے جرائم کی کھلی چھٹی حاصل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کنن پوشپورہ واقعہ نام نہاد بھارتی جمہوریت کے ماتھے پر ایک بدنما دھبہ ہے، بھارت کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کیلئے خواتین کی آبروریزی کو ایک جنگی آلے کے طور پر استعمال کررہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری کیس کو دوبارہ کھول کر مجرم اہلکاروں کی نشاندہی کرے اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لائے۔

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0