سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے شب برات کے مقدس موقعے پر ایک بار پھر کشمیریوں کی سب سے بڑی عبادتگاہ جامع مسجد سرینگر کو طاقت کے بل پر بند کرنے اور میرواعظ عمر فاروق کو ان کی رہائش گاہ پرنظر بند کرکے نمازکی باجماعت ادا ئیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں کہا کہ قابض انتظامیہ کا اقدام نہ صرف مذہبی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بلکہ مذہبی معاملات میں مداخلت بھی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ رمضان کے مقدس مہینے سے قبل ماہ شعبان کے ان ایام میں جبکہ ہر جگہ مساجد نمازیوں اور درود و اذکار کی مجلسوں سے گونج رہی تھیں، وادی کی سب سے بڑی اور مرکزی عبادتگاہ کو زبردستی بند کرکے ہزاروں عقیدتمندوں کے مذہبی اور دینی جذبات سے کھلواڑ کیا گیا۔بیان میں اس طرح کے اقدامات کو ناقابل قبول اورانتہائی پریشان کن قراردیاگیا جو مسلمانان کشمیر کیلئے دل آزاری کا باعث ہے۔ بیان میں کہاگیاکہ قابض حکومت جس طرح کشمیریوں کی مرکزی عبادتگاہ اور مسلمانان کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی سربراہ کے ساتھ سلوک کررہی ہے وہ کشمیری مسلمانوں کیلئے انتہائی پریشانی کا باعث ہے اور انجمن اس طرح کے اقدامات پر شدید احتجاج کرتی ہے۔