اتوار‬‮   24   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

بھارت آزادی پسند تنظیموں پر پابندی سے کشمیریوں کو تحریک آزادی سے ہرگز دستبردار نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس

       
مناظر: 312 | 28 Feb 2024  

 

سرینگر (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتیہ جنتاپارٹی کی ہندوتو بھارتی حکومت کی طرف سے معروف سماجی، سیاسی اورمذہبی تنظیم جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر پابندی میں مزید پانچ برس کی توسیع کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا بھارت سماجی، مذہبی، امن اور آزادی پسند جماعتوں پر پابندی اور ان کی املاک ضبط کرنے سے کشمیریوں کو جدوجہد آزادی سے ہرگز دستبردار نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے جماعت اسلامی کے کئی رہنما اور کارکن پہلے ہی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کر رکھے ہیں جبکہ تنظیم کی بیسیوں جائیدادیں ضبط کر لی ہیں جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کشمیر میں اہم کردارادا کرنے پر کل جماعتی حریت کانفرنس، جموں و کشمیر مسلم لیگ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، دختران ملت، تحریک حریت جموں و کشمیر اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر بھی پابندی لگا رکھی ہے اور ان تنظیموں کی جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ اپنے حقوق کے لیے پر امن جدوجہد کرنے والی جماعتوں پر پابندی کے تباہ کن نتائج برآمد ہونگے۔انہوںنے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے کیلئے انتہائی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے تاہم اسکی تمام ریشہ دوائیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ بھارت کے آگے سرتسلیم خم کرنے کے لیے ہرگز تیار نہیں۔
دریں اثنا ترجمان نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، معراج الدین کلوال، ڈاکٹر حمید فیاض، مشتاق الاسلام، بشیر احمد عرفانی، بلال صدیقی، عمر عادل ڈار، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، امیر حمزہ، محمد یوسف فلاحی، شبیر احمد ڈار، فردوس احمد شاہ، جہانگیر غنی بٹ، سلیم ناناجی، سجاد گل، محمد یاسین بٹ، شمس الدین رحمانی، مولانا سرجان برکاتی، حسن فردوسی، نور محمد فیاض، فیاض حسین۔ جعفری، عادل سراج زرگر، داود زرگر اور دیگرکی حالت زور پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیو ں پر زور دیا کہ وہ ان کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔ ترجمان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم پر بھی زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانیت کے خلاف جاری سنگین جرائم کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔
دریں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے بھی اسلام آباد میں ایک بیان میں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی میں توسیع کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی پسند کشمیریوں کو زیر کرنا چاہتی ہے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہو گی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0