نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کے 225 ارکان میں سے 33 فیصد نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات درج ہونے کا اعتراف کر لیا ہے جب کہ ان موجودہ ارکان پارلیمنٹ کے کل اثاثے 19,602 کروڑ روپے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی تنظیم یسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ راجیہ سبھا کے ان ارکان میں سے 31 فیصد ارب پتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ان ارکان پارلیمنٹ میں سے 18 فیصد نے سنگین فوجداری مقدمات کا اعتراف کیا ہے جس میں قتل اور اقدام قتل کے مقدمات بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ راجیہ سبھا کے موجودہ 225 ارکان میں سے 75 (33 فیصد) نے تسلیم کیا ہے کہ ان کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج ہیں جبکہ 40 (18 فیصد) موجودہ ارکان نے خود پر سنگین مجرمانہ مقدمات کے اندراج کا اعتراف کیا ہے۔
اس معاملے میں بی جے پی اس وقت اپنے 90 راجیہ سبھا ارکان کیساتھ ساتھ آگے ہے جبکہ کانگریس کے28 ارکان اسمبلی میں سے 50 فیصد ایسے ہی الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔اے ڈی آر کی رپورٹ میں میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایم سی کے 13 میں سے پانچ راجیہ سبھا ارکان (38 فیصد)، آر جے ڈی کے چھ میں سے چار (67 فیصد)، سی پی آئی (ایم) کے پانچ میں سے چار (80 فیصد) نے اپنے حلف ناموں میں فوجداری درج ہونے کا اعتراف کیا ہے۔