سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورے کے خلاف جمعرات (7مارچ)کو مکمل ہڑتال کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ ہڑتال کا مقصد بھارت کی ہندوتوا حکومت کے کشمیر دشمن ایجنڈے کو مسترد کرنا ہے۔ انہوں نے خطے میں امن کو فروغ دینے کے لئے تنازعہ کشمیر کے حل پر زوردیا۔ ہڑتال کا مقصد بھارت کے غیر قانونی قبضے اورکشمیر میں ہندوتوا ایجنڈے کے نفاذ کے خلاف احتجاج کرنا اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیریوں کے مطالبے کو دہرانا ہے۔ اس کے علاوہ ہڑتال کا مقصدبھارت کے مسلسل مظالم، غیر قانونی نظربندیوں، دفعہ370اور 35Aسمیت کشمیریوں کے سیاسی حقوق کو دبانے، کشمیری سرکاری ملازمین کی برطرفی اور املاک کی ضبطی کے خلاف احتجاج درج کرانا بھی ہے۔ حریت ترجمان نے مقبوضہ علاقے کے عوام پر زوردیا کہ وہ ہڑتال کو کامیاب بنا ئیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے مودی کے دورے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد عالمی برادری کو مقبوضہ جموں وکشمیرکی حقیقی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنا ہے جہاں بی جے پی کے دور حکومت میں ظلم و بربریت کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ترجمان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے سے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو شدید خطرہ لا حق ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
دریں اثناء سرینگر سمیت مقبوضہ جموں وکشمیر کے مختلف علاقوںمیں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں مودی کے دورے کے موقع پر علاقے میں ہڑتال کال کی حمایت کی گئی ہے۔ پوسٹروں میں مودی کو مسلمانوں کے خلاف تشدد کا ذمہ دار قراردیاگیا ہے جو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں نسل کشی کی مہم چلا رہے ہیں۔ پوسٹروں میں کہا گیا ہے کہ مودی کشمیر کی مسلم شناخت کو مٹانا چاہتے ہیں۔