ممبئی (نیوز ڈیسک ) بھارتی دارالحکومت دہلی کی شہری انتظامیہ نے اتراکھنڈ ٹنل ریسکیو آپریشن کے مسلمان ہیرو وکیل حسن کا گھر مسمار کر دیا۔
مسلمان وکیل حسن گزشتہ 10 سال سے اس مکان میں رہائش پذیر تھے اور انہوں نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں مکان مسمار کرنے کے حوالے کوئی پیشگی اطلاع بھی نہیں دی گئی، ان کے پاس اس مکان کے قانونی دستاویز بشمول حکومت کی طرف سے جاری کردہ بجلی کے بل بھی موجود ہیں۔
دوسری جانب دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کے حکام کا کہنا ہے کہ وکیل حسن کا گھر سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا، گھر کی مسماری سے قبل وکیل حسن کو اطلاع دی گئی تھی اور گھر والوں کو مکان خالی کرنے کے لیے مناسب وقت بھی دیا گیا تھا۔
ڈی ڈی اے کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ایک معمول کی کارروائی تھی اور اس میں کسی خاص فرد کو نشانہ نہیں بنایا گیا تاہم وکیل حسن کا کہنا ہے کہ اگر یہ کارروائی غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کی مہم کا حصہ ہے تو صرف ان ہی کا مکان کیوں مسمار کیا گیا؟
وکیل حسن نے بتایا کہ ’میں نے انہیں بتایا کہ میں نے اتراکھنڈ میں کیا کیا تھا، جب ان کی تمام مشینیں ناکام ہوگئیں تھیں تب ہم نے مزدوروں کو باہر نکالا تھا، مجھے امید تھی کہ وہ میرا گھر نہیں گرائیں گے‘۔
یاد رہے کہ دہلی سے تعلق رکھنے والے وکیل حسن نے اس وقت شہرت حاصل کی جب نومبر 2023 میں بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ٹنل ریسکیو آپریشن کے لیے ان کی ٹیم کی خدمات حاصل کی گئیں، وکیل حسن کی ٹیم ریٹ ہول مائینرز نے 26 گھنٹے تک کھدائی کرکے سرنگ میں پھنسے مزدوروں تک پہنچنے کا راستہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں تمام 41 مزدوروں کو بچا لیا گیا تھا۔
اس کامیاب ریسکیو آپریشن کے بعد وکیل حسن اور ان کی ٹیم کی قومی سطح پر پزیرائی حاصل ہوئی تھی اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ان کی کوششوں کو سراہا تھا۔