وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس آج کسی بھی وقت ہونے کا امکان ہے، اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا معاملہ زیر غور آئے گا، اور سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
حکومت کی جانب سے کابینہ ارکان کو اجلاس کے لیے دستیابی یقینی بنانے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کےحوالے سے اہم فیصلے کیے جاسکتے ہیں، دیگر اہم فیصلوں کی منظوری کا بھی امکان ہے۔
کابینہ ارکان کو باضابطہ طور پر اجلاس کےایجنڈے سے آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خود کش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوگئے تھے، پاکستان میں حالیہ عرصے میں افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہوں کی جانب سے دہشتگردی کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ماہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد پر کشیدگی کے بعد جھڑپیں بھی ہوئیں، جس میں دونوں جانب جانی نقصان ہوا تھا، پاکستان نے کابل میں فضائی حملے کرکے ہائی ویلیو ٹارگٹ کو ہدف بنایا تھا، تاہم باضابطہ طور پر پاکستان نے فضائی حملے کا اعتراف نہیں کیا۔
دونوں اسلامی پڑوسی ملکوں میں کشیدگی کے بعد دوست ممالک متحرک ہوئے، اور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا پہلا دور ہوا، جس میں جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا تھا، تاہم معاہدے کے اگلے مرحلے میں پاکستان نے افغان طالبان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ٹھکانوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا، جس پر تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کی جانب سے افغان طالبان پر پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث افغان سرزمین پر موجود گروپوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
قطر کے بعد ترکیہ کے دارالحکومت استنبول میں بھی پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے، جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے تھے، جس کے بعد دونوں ثالث ممالک کے وفود پاکستان اور کابل میں بات چیت کے لیے پہنچے تھے۔
