ممبئی (نیوز ڈیسک ) انڈیا میں ایک ایسے سرکاری ملازم کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے ایک شخص کو قتل کر کے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا تھا۔اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق ریاست تلنگانہ کے ضلع میڈک کا رہائشی سیکرٹریٹ میں اسسٹنٹ سیکشن افسر کے طور پر کام کرتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 44 سالہ شخص کو سٹاک مارکیٹ میں 85 لاکھ روپے کا نقصان ہوا تھا جس کے بعد انہوں نے بیوی کے ساتھ مل کر اپنی ہلاکت اور انشورنس کی رقم حاصل کرنے کا مںصوبہ بنایا۔ اس منصوبے کے لیے مذکورہ شخص نے اپنی جسامت کی طرح کے ایک اور شخص کو استعمال کیا اور اسے قتل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے سات کروڑ 40 لاکھ روپے کی انشورنس کرا رکھی تھی جو وہ اپنی ہلاکت ظاہر کر کے حاصل کرنا چاہتا تھا۔
مںصوبے پر عملدرآمد کے بعد پولیس کو ایک جلی ہوئی گاڑی سے مکمل طور پر جلی ہوئی لاش ملی۔
گاڑی کے اندر سے ملنے والے کارڈز کے مطابق اس شخص کی عمر 44 سال تھی اور وہ سرکاری ادارے میں سیکشن افسر تھا۔ شروع میں پولیس نے اس پر یقین کرتے ہوئے اس کے گھر والوں کو اطلاع دے دی۔
تاہم کچھ مزید تحقیق میں یہ بات کھلی کہ جس شخص کے کارڈز گاڑی سے ملے تھے وہ زندہ ہے، جس پر سوال پیدا ہوا کہ پھر مرنے والا کون تھا؟
اس کے بعد تفتیش کا دائرہ بڑھایا گیا تو پتہ چلا کہ کسی اور شخص کو مارا گیا اور ایسا ظاہر کیا گیا کہ وہ وہی سیکشن افسر ہے۔
مزید تفتیش پر ثابت ہو گیا کہ وہ شخص زندہ ہے جس کو پولیس نے بیوی سمیت گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق ملزم اور اس کے ساتھی نے ایک شخص کو دھوکے سے لفٹ دینے کے بہانے اغوا کیا، اسے ملزم کے کپڑے پہنائے گئے اور سر مونڈا گیا۔ اس کے بعد کلہاڑی سے قتل کر کے گاڑی میں ڈالا اور گاڑی کو آگ لگا دی تھی۔