شادی کی مختلف رسوم و رواج اور روایات ہر ملک اور علاقے کی مناسبت سے منفرد ہوتی ہیں۔ کوئی جوتا چھپائی کی رسم کرتا ہے تو کوئی کھیر کھلائی کی۔ لیکن آج ہم آپ کو ایک ایسے جوڑے کی شادی سے متعلق بتانے جا رہے ہیں جو ہیں تو پاکستانی لیکن جورڈن میں رہتے ہیں۔ انہوں نے اپنی شادی عراقی سٹائل میں کی۔ ان کی رسومات اپنائیں۔ ان کی شادی کی تصاویروں کے سوشل میڈیا پر خوب چرچے ہو رہے ہیں۔خدیجہ رضوی ایک ٹریولنگ بلاگر ہیں جو مختلف جگہوں پر گھومتی رہتی ہیں اور اپنے بلاگز بناتی رہتی ہیں۔ خدیجہ نے خواب دیکھا تھا کہ وہ اپنی شادی عراقی رسوم و رواج کے مطابق کریں گی اور انہوں نے اپنی شادی پر وہی رسومات اپنائیں۔ عراق میں شادی کیسے ہوتی ہے؟ عراق میں جب کسی کا نکاح ہوتا ہے تو دلہن کو ایک پاک صاف جگہ بٹھایا جاتا ہے۔ اس کے پاؤں پانی کی تھالی میں رکھے جاتے ہیں۔ دلہن قرآن کی تلاوت کرتی ہے اور اس کے انگلیوں کے درمیان الائچی رکھی جاتی ہے۔ دلہن کی سہیلیاں اور ماں ایک بڑا سا دوپٹہ اس کے سر پر رکھ کر کھڑی ہوتی ہیں۔ ایسا کیوں؟ دراصل یہ رسم عراق میں میز السید کے نام سے مشہور ہے۔ جس میں الائچی دانوں کو دلہن کی انگلیوں کے درمیان رکھا جاتا ہے تاکہ الائچی کی خوشبو کی طرح وہ اپنے ہونے والے گھر کو مہکائے اور قرآن کی تلاوت اس لئے تاکہ قرآنی احکامات کو ملحوظِ خاص رکھے۔ پھر تلاوت کے بعد اسی پانی میں یہ الائچی رکھ دی جاتی ہے اور اس کو پودوں میں ڈال دیا جاتا ہے تاکہ جس طرح پودا نشوونما پائے ویسے ہی دلہن اپنے گھر کو پیار سے محبت سے جوڑے رکھے۔ خدیجہ اور ان کے شوہر محاد نے بھی بالکل اسی طرح نکاح کیا۔ دلہن نے پاکستانی لباس زیب تن کیا جبکہ دولہا نے عربی جُبہ پہنا۔ دونوں کی تصاویر امنی فوٹوگرافی کی جانب سے کی گئی البتہ خوبصورت سا میک اپ کرنے والی آرٹسٹ سارہ تھیں۔