جموں (نیو زڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے پولیس اہلکار وں کے ہمراہ جموں خطے میں مودی حکومت کی طرف سے ولیج ڈیفنس گارڈز کے نام پرقائم کئے گئے دہشت گرد گروپ کو ہتھیاروں کی خصوصی تربیت فراہم کی ہے۔
بھارتی پیرا ملٹری فورس نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ضلع راجوری کے ایک چھوٹے سے قصبے کالاکوٹ میں 300 سے زائد ویلج ڈیفنس گارڈز کو ہتھیاروں کی تربیت دی ہے۔قصبے کے علاقوںتتاپانی، بروہ، سیالسوئی، پوتھا ، سولکی اوردیگر میں ویلج ڈیفنس گارڈز جو ماضی میں متعدد بے گناہ مسلمانوں کے قتل میں ملوث ہیں ،کی بھرتی کے لیے ایک خصوصی مہم چلائی گئی۔واضح رہے کہ ایک بین الاقوامی انگریزی چینل الجزیرہ نے مارچ 2023 کے دوسرے ہفتے میں جاری ہونے والی اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ دہشت گرد گروپ ویلج ڈیفنس گارڈز کی بحالی اگست 2019 میں جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے مودی حکومت کے جواز کی تردید ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کیلئے دلیل دی تھی کہ اس اقدام سے مقبوضہ علاقے میں مسلح مزاحمت کا خاتمہ ہو جائے گا۔ تاہم نئی دہلی کی یکطرفہ کارروائی کے تین سال بعد، بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت “ایک سویلین ملیشیا دہشت گرد گروپ ولیج ڈیفنس گارڈز کو بحال کر رہی ہے”۔ویلج ڈیفنس گارڈز کوسب سے پہلے جموں کے متعدداضلاع میں 1995 میں قائم کیا گیاتھا جو اس وقت ویلج ڈیفنس کمیٹیوں کے نام سے مشہور تھے،جنہیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی پسندوںکو نشانہ بنانے کی ذمہ داری دی گئی تھی ۔الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سول ملیشیا کو ختم کرنے کے پرزورمطالبات 2000کے اوائل سے بڑھنے ہوئے ہو گئے تھے ۔ رپورٹ کے مطابق 2019کے بعد سے دیلج ڈیفنس کمیٹیوں کوسلوا جوڈم کے خطوط پر استوار کیاگیا ، جو ریاست چھتیس گڑھ کا ایک بدنام زمانہ ملیشیا گروپ تھا۔ شورش زدہ ریاست میں مائونوازباغیوں کو کچلنے کیلئے دیلج ڈیفنس کمیٹیوں کو قائم کیاگیا تھا۔