اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) چیئرپرسن پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن مشعال حسین ملک نے مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری فاشزم اور ظلم و بربریت پر عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کے اداروں کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جیل میں بند حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے ایک بیان میں کہا کہ دنیا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا اور یوکرین کے خلاف روس کے حملے کے خلاف ہاتھ ملایا لیکن مقبوضہ وادی میں بھارتی فاشسٹ حکومت کی غیر انسانی پالیسیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔انہوں نے کہا کہ بدنام زمانہ حکومت نے خوبصورت وادی میں لوگوں کے جینے کے حق سمیت تمام بنیادی حقوق سلب کئے لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی نام نہاد تنظیمیں خاموش تماشائی بن کر اس صورتحال کو دیکھ رہی ہیں۔
مشعال ملک نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر کے بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی اور پامال کر رہا ہے، قابض افواج نے وادی کو اس کے باشندوں کے لیے زندہ جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوجی نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کی آڑ میں قتل، گرفتاریاں، تشدد، املاک کی تباہی، خواتین سے چھیڑ چھاڑ اور دیگر گھنانے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات سے کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا اور کشمیری عوام اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک مقبوضہ وادی کو بھارتی افواج کے ناجائز اور غیر قانونی قبضے سے آزاد نہیں کرایا جاتا۔مشعال ملک نے دنیا پر زور دیا کہ وہ گہری نیند سے جاگیں اور کشمیر کے مسئلے کو وادی کے لوگوں کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کریں۔