سری نگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں خادم حسین اور سید سبط شبیر قمی نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے)۔ کی طرف سے بیگناہ کشمیریوں کی گرفتاری اور انکے گھروں، زمینوں اور دیگر املاک کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق خادم حسین اورسید سبط شبیر قمی نے آج سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ این آئی اے نے اپنی کشمیر مخالف تازہ کارروائیوں کے دوران معروف عسکری کمانڈر اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین کے غیر قانونی طور پر نظر بند بیٹوں سید شکیل یوسف اور سید شاہد یوسف کے ایک مکان اور ایک قطعہ اراضی کو ضبط کر لیا ہے جو ایک بدترین انتقامی کارروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سید صلاح الدین کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جو ہر کشمیری کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ سید صلاح الدین کے بیٹے گزشتہ کئی برس سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں اور اب ان کی جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیںجو حق خود ارادیت کی جدوجہد میں مصروف کشمیریوں پر بھارتی جبر کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی کی فسطائی حکومت نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اقدام کے بعد کشمیریوں کے خلاف اپنے استعماری اقدامات تیز کر دیے ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوجی محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران بیگناہ کشمیری نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کر رہے ہیں،بھارتی ایجنسیاں اپنے انتقامی ہتھکنڈوں کے تحت حریت رہنماوں، کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی زیر قیادت ہندوتوا بھارتی حکومت کشمیریوں کو قتل اور انہیں اپنی املاک سے محروم تو کر سکتی ہے لیکن ان کے جذبہ آزادی کو ہرگز پست نہیں کر سکتی، مقبوضہ علاقے کے عوام شہداءکے مقدس مشن کو مقصد کے حصول تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
دریں اثناءمتحدہ جہاد کونسل کے ترجمان نے اسلام آباد میں ایک بیان میں کہا ہے کہ شاہد یوسف اور شکیل یوسف کی جائیدادوں پر قبضہ بھارتی حکمرانوں کی بوکھلاہٹ اور مایوسی کا واضح مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اس طرح کے اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کو ڈرانا دھمکانا چاہتی ہے تاہم ایسے اقدامات سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو مزید مہمیز ملتی ہے۔ ترجمان نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں کردار ادا کریں۔ پاسبان حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین عزیراحمدغزالی نے بھی مظفر آباد میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ سید شاہد یوسف اور سید شکیل یوسف کی جائیدادوں کی ضبطی بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ کا عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت آزادی پسند کشمیریوں کو قید اور انکی املاک ضبط کر کے انکے حوصلے توڑنے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔