جموں (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر میں خودکشی کرنے والے نوجوان مختار شاہ کے لواحقین اور پڑوسیوں نے لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مختار شاہ نے فورسز اہلکاروں کی طرف سے باربار طلب کئے جانے اور شدید ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد زہر پی کر خودکشی کرلی تھی۔ مظاہرین نے جموں پونچھ ہائی وے کو بھمبر گلی اور بھٹا دھوریاں کے درمیان بلاک کر دیا اورمختار شاہ کی خودکشی کے واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ مظاہرین نے کہا کہ مختار نے دبا ئومیں آکر خودکشی کرلی ۔ انہوں نے حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا۔ اپنے تقریبا 10 منٹ کے ویڈیو پیغام میں مختارشاہ کہتاہے کہ مجھے اور میرے اہلخانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ سچ بولنے کے باوجود میری کوئی نہیں سنتا۔ اللہ اور قرآن پاک کی قسم کھا کر کہتاہوں کہ میں نے حملہ کرنے میں مدد نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ سینکڑوں بے گناہ دیہاتیوں کو بغیر کسی قصور کے ہراساںکیاجارہا ہے اور تشدد کانشانہ بنایاجارہاہے۔