سری نگر (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)نے علاقے کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارکر اور متعدد گھروں کی تلاشی لی۔
این آئی اے کی متعدد ٹیموں نے بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف )کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر حریت رہنمائوں بشمول یاسمین راجہ اور آزادی کے حامی کارکنوں کے ایک درجن سے زائد گھروں پر چھاپے مارے اور سری نگر، پلوامہ، اسلام آباد، کولگام بارہمولہ، جموں اور پونچھ کے اضلاع میں لوگو ں کو حراساں کیا۔ این آئی اے کے اہلکاروں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تلاشی کارروائیوں کے دوران گھروں سے دستاویزات، ڈیجیٹل آلات، سم کارڈس اور ڈیجیٹل اسٹوریج ڈیوائسز جیسے مختلف مواد کوقبضے میں لیا۔ بھارتی پولیس کے ایک افسر نے میڈیا کو بتایا کہ یہ تلاشیاں بھارت مخالف سرگرمیوں سے متعلق پرانے مقدمات کے سلسلے میں کی گئیں۔این آئی اے نے گزشتہ سال 21 جون کو مقبوضہ جموںو کشمیر کے متعدد لوگوں کے خلاف فرضی مقدمات درج کیے تھے۔
یاد رہے این آئی اے کے مسلسل چھاپے مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد امن کی واپسی کے دعووں کی تردید کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ مقبوضہ علاقے کے لوگ گزشتہ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے بھارتی فوج، پولیس اور اس کی بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے مظالم کا سامنا کر رہے ہیں اور جب سے بی جے پی-آر ایس ایس کی قیادت میں ہندوتوا حکومت کے غیر قانونی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے اور 5 اگست 2019 کو مقبوضہ علاقے میں جبر کئی گنا بڑھ گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر، بھارت کی بدنام زمانہ ایجنسی این آئی اے کے ایک درجن سے زیادہ گھروں پر چھاپے
مناظر: 594 | 2 May 2023