کوٹلی 19مئی (نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کے زیراہتمام گروپ20کے اجلاس کیخلاف کوٹلی یونیورسٹی میں طلبہ نے زبردستی احتجاجی مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی ،کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام مظاہرے اورریلی میں طلبہ اور طالبات سمیت، پروفیسرز اور سٹاف ممبرز نے شرکت کی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اور بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر گروپ 20کے ممالک سے متنازعہ علاقے میں اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے مطالبات درج تھے۔جامع کوٹلی کے طلبہ نے”بھارتیو غاصبو جموں کشمیرچھوڑ د، ہم چھین کے لیں گے آزادی،بھارت سے لیں گے آزادی،ہے حق ہمارا آزادی، بائیکاٹ بائیکاٹG20 کابائیکاٹ” جیسے نعرے بلند کئے ۔اس موقع پر پاسبان حریت ے چیئرمین عزیر احمد غزالی، ڈاکٹر غلام نبی ، پروفیسر عدنان عارف بٹ، آزادی پسند رہنمائوں امتیازمحمود کشمیری اور عثمان علی ہاشم اوردیگر نے راحیل شہید چوک احتجاجی ریلی کی قیادت بھی کی ۔ عزیر غزالی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ ریاست جموںو کشمیر میں ایک قابض ملک کی میزبانی میں گروپ 20 کااجلاس قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہاکہG-20اجلاس کے انعقاد سے بھارت دنیا کو جموںوکشمیر کی حقیقی زمینی صورتحال سے اوجھل رکھ کر ریاست پر اپنے سامراجی قبضے کو طول دینے کی کوشش کررہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتاپارٹی اپنے فوجی اور سیاسی مقاصد کیلئے مقبوضہ کشمیر میں G-20ممالک کو استعمال کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا سرینگر اورلہہ میں مجوزہ اجلاس جموںو کشمیر میں شہری آزادیوں کی محرومی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر غلام نبی اور عثمان علی ہاشم نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب، ترکیہ ،انڈونیشیا اور چین کشمیر میں گروپ 20کے اجلاس کا بائیکاٹ کرناچاہیے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست جموں وکشمیر کے عوام بھارتی فوجی حاکمیت کو مسترد کرتے ہیں اور کشمیر کو باقی دنیا سے کاٹ کر ایک جیل میں تبدیل کیا گیا ہے۔
سرینگر میں گروپ 20کے اجلاس کیخلاف پاسبان حریت کے زیر اہتمام کوٹلی یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ
مناظر: 767 | 20 May 2023