سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جی 20اجلاس کے پیش نظرقابض حکام نے سرینگر میں متعدد اسکولوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں کہاگیاہے کہ وادی کشمیر میں متعدد سکول بند کر دیے گئے ہیں اور کشمیر بالخصوص سرینگر میں اقلیتی ارکان،غیر ریاستی مزدوروں اور بھارت نواز سیاست دانوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔سرینگر شہر کے مضافات میں واقع ایک پرائیویٹ اسکول کی ایک ٹیچر نے بتایا کہ اسکول انتظامیہ کو 17مئی سے نو دن کی چھٹی کا اعلان کرنے کی ہدایات موصول ہوئی ہیں۔پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں چوکسی بڑھائے جہاں غیر ریاستی مزدور رہتے ہیں۔ سڑک کے کئی چوراہوںکو جہاں مزدور جمع ہوتے ہیں، ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے اور مزدوروں کو سڑک کے کنارے جمع نہ ہونے کا مشورہ دیا گیا ہے۔سرکاری سکیورٹی میں کئی سیاسی رہنمائوں کو جی 20اجلاس ختم ہونے تک اپنی نقل و حرکت محدود کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔مسافروں کا کہنا ہے کہ پولیس نے درجنوں موٹر سائیکلیں ضبط کر لی ہیں۔دریں اثناء ایلیٹ نیشنل سیکیورٹی گارڈز اور میرین کمانڈوز نے سرینگر میں اجلاس سے قبل مشقیں کی ہیں۔