کولکتہ (نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست مغربی بنگال میں بھارتی بارڈرسیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے دوران حراست ایک مسلمان جوہر الاسلام کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی ایس ایف اہلکاروں نے 30سالہ مسلمان جوہر الاسلام کو صاحب گنج شہر میں اس کے گھر سے گرفتار کیا اور حراست کے دوران اس پر وحشیانہ تشدد کیا۔انسانی حقوق کی کارکن کریٹی رائے انڈین نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے نام ایک خط میں 21فروری کوجوہر الاسلام کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعے کی تفصیلات منظر عام پر لائیں ہیں اور انہوں نے اس واقعے کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔یہ واقعہ پوربا صاحب گنج بارڈر آئوٹ پوسٹ، بٹالین نمبر 129پر پیش آیا اور جوہر پر تشدد میں کمپنی کمانڈر بیجے کمار ملوث ہے ۔جوہر کے اہل خانہ نے صاحب گنج پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کرائی، لیکن پولیس نے ملزموں کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیاہے۔
ضابطہ فوجداری اور عدالت عظمیٰ کی واضح ہدایات کی اس خلاف ورزی کی اطلاع سکریٹری ہیومن رائٹس پروٹیکشن فورم اور پروگرام اگینسٹ کسٹوڈیل ٹارچر اینڈ امپونٹی کی قومی کنوینر کریٹی رائے نے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جوہر کو اس قدر وحشیانہ کا تشدد بنایاگیا کہ وہ ابھی تک ٹھیک سے چلنے سے قاصر ہے ۔جوہر اپنے خاندان کا واحد کفیل ہے تاہم تشدد کیو جہ سے اب وہ کام کرنے سے قاصر ہے۔یہ واقعہ اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کے آرٹیکل 6(کام کرنے کا حق) اور آرٹیکل 9)سماجی تحفظ کے حق)کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔
مغربی بنگال:بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کا دوران حراست ایک مسلمان پر وحشیانہ تشدد
مناظر: 896 | 24 May 2023
