ممبئی (نیوز ڈیسک ) بھارت میں آزادی اظہار رائے پر پابندی اور بدترین سینسرشپ کے قوانین نے بالی وڈ سٹار امیتابھ بچن کو بھی مودی حکومت کے خلاف آواز اٹھانے پر مجبور کردیا۔ کلکتہ فلم فیسٹیول میں تقریر کرتے ہوئے معروف بھارتی فلم سٹار نے بھارتی حکومت اور ان کی پالیسیز کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے جابرانہ اور بدترین فاشزم کے مترادف قرار دیا ہے۔ امیتابھ بچن کا کہنا تھا کہ سینسرشپ کے ساتھ ساتھ بالی وڈ حقیقت اور ماضی کے برعکس فلمیں بنا کر نوجوان نسل کو بہاکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بھارت کے معروف ترین اداکار کا کہنا تھا کہ بھارت میں حق آزادی اظہار رائے اور سینسرشپ نے اصلی مسائل کو سامنے آنے سے روکا ہوا ہے۔ انھوں مزہبی عدم برداشت اور انتہاپسندوں کی جانب سے حال ہی میں مسلمان معروف اداکار شاہ رخ خان جو دی جانے والی دھمکیوں اور مزہبی نفرت ما شکار بنانے کی بھی شدید الفاظ میں مزمت کی ہے۔ امیتابھ بچن کو مودی حکومت کا حامی اور کٹر ہندوں کا سپورٹر سمجھا جاتا ہے جوکہ گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام پر بھی خاموش رہے تھے تاہم اب وہ بھی بھارت کی انتہا پسند اور جابرانہ پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر مجبور ہوچکے ہیں
بھارت میں بدترین فاشزم ،امیتابھ بچن کی مودی حکومت پر شدید تنقید
مناظر: 833 | 22 Dec 2022