جموں (نیوز ڈیسک)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع جموں کی جگتی ٹاون شپ میں کشمیری پنڈتوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔سینکڑوں کشمیری پنڈتوں نے ایڈمن اور جموں پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (جے پی ڈی سی ایل) کے خلاف نعرے لگائے اور کشمیری پنڈتوں پر عائد بجلی کے چارجز کے حکمنامے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ۔پنڈتوں کے کیمپوں میں بجلی کا بل پہلے امدادی فنڈز کے تحت آتا تھا لیکن جے پی ڈی سی ایل نے 23 مئی کو کیمپوں میں رہنے والے صارفین سے فیس کی وصولی کا فیصلہ کیا۔
ایک پنڈت خاتون نے کہا کہ ہم یہاں اپنی مرضی سے نہیں رہ رہے ہیں، یہ ہمارا گھر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈتوں کو پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہم نے معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیںاس لیے محکمہ نے ہماری بجلی کاٹ دی ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بی جے پی صرف کشمیری پنڈتوں کو اپنے قوم پرست ایجنڈے کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے، ہم ماہانہ 9ہزار روپے کے وظیفے پر گزارہ کر رہے ہیں۔
سرینگر کے علاقے راجوری کدل، وازہ پورہ اور ٹینگ پورہ میں لوگ سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں اور کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) کے یکطرفہ اور غیر ضروری اقدامات کی مذمت کی۔