سرینگر (نیوز ڈیسک ) جامع مسجد سری نگر کی” انجمن اوقاف“ نے تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی 05 اگست 2019 سے مسلسل گھر میں نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔
انجمن اوقاف نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل 200 ہفتوں سے مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک کر رکھا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وادی کے مسلمان اس مذہبی جبر پر انتہائی دل گرفتہ ہیں ۔بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے تمام طبقوں اور حلقوں کیطرف سے میر واعظ کی رہائی کی بار بار اپیلوں کے باوجود انتظامیہ انہیں رہا نہیں کر رہی جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انجمن نے کہا کہ میر واعظ کی مسلسل نظر بندی کے خلاف آج جامع مسجد سری نگر کے احاطے میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں بڑی تعداد میں شریک مرد و خواتین نے حکام سے میر واعظ کو فوری رہا کرنے کی اپیل کی۔جامع مسجد کے امام حئی سید احمد نقشبندی نے افسوس ظاہر کیا کہ انتظامیہ بار بار کی اپیلوں کے باوجود میر واعظ کو رہا نہیں رہی ۔ انہوںنے کہا کہ رمضان المبارک کے آغاز سے قبل ممتاز مذہبی رہنماو¿ں اور علمائے کرام نے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک مشترکہ خط بھیجا تھا جس میں میر واعظ کی رہائی اور دیگر مسائل پر بات چیت کے حوالے سے ملاقات کی درخواست کی گئی تھی لیکن اس خط کا آج تک کوئی جواب نہیں ملا۔
امام حئی نے سوال کیا کہ حکام ہندوؤں کی سالانہ امرناتھ یاترا کے لیے انتہائی دلچسپی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور یاترا کے پر امن اور کامیاب انعقاد کے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہیں اور یاتریوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کرتے ہیں لیکن میر واعظ کو جامع مسجد سے دور رکھ کر مسلم کمیونٹی کے جذبات کوٹھیس پہنچائی جا رہی ہے۔