سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع پلوامہ کے علاقے زڈورہ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مسجد کا تقدس پامال کئے جانے اورنمازیوں کو” جے شری رام” کے نعرے لگانے پر مجبورکئے جانے کے خلاف آج مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال ہے۔
بھارتی فوج کی 50راشٹریہ رائفلز سے وابستہ اہلکار23جون اور 24جون کی درمیانی رات کو زڈورہ پہنچے۔ایک افسر کی قیادت میں فوجیوں نے علاقے میں اس طرح چھاپے مارے جیسے وہ کسی ہدف کی تلاش میں ہوں۔ آپریشن کے دوران فوجیوں نے کم از کم 10 نوجوانوں کو حراست میں لیا اور کئی کو غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ لوگوں کو صبح تک بیدار رکھا گیا۔ فجر کے وقت ایک مقامی موذن اذان دینے کے لیے گائوں کی جامع مسجد میں گیا۔عینی شاہدین کے مطابق بھارتی فوجیوں نے اس کا پیچھا کیا اوراذان کے بیچ میں اسے لائوڈ اسپیکر پر جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔ اس دوران فوجیوں نے حراست میں لیے گئے نوجوانوں کو موذن کے پیچھے جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ فوج نے جنوبی کشمیر کے اس گائوں کی سب سے بڑی مسجد میں توڑ پھوڑبھی کی۔ واقعے کی خبر پھیلتے ہی مشتعل دیہاتی گھروں سے باہر نکل آئے اور بھارت اور اس کی فوج کے خلاف نعرے لگانے لگے۔ مظاہرین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مذہبی مقامات کے تقدس کو پامال کرنے پر بھارت کو دہشت گرد ریاست قرار دے۔یہ توہین آمیز واقعہ ہفتہ کو پیش آیاجب سے مقامی لوگ اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔علاقے میں دکانیں بند ہیں جبکہ گاڑیوں کی آمد ورفت معطل ہے۔