پیر‬‮   18   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

سرینگر میں ججوں کی کانفرنس عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک اور سازش ہے ، شبیر شاہ

       
مناظر: 231 | 28 Jun 2023  

 

سرینگر28جون (نیوز ڈیسک )کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں ریاستی ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے ججوں کی کانفرنس منعقد کرنے کے بھارتی حکومت کے منصوبے پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسے جموں و کشمیر کے بارے میں عالمی برادری کوگمراہ کرنے کی ایک اور کوشش قرار دیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میںکہا کہ بھارتی عدلیہ اور اسکے ججوں جن کا ہمیشہ جموں وکشمیر اور اس کے عوام کے ساتھ رویہ تعصب پر مبنی رہا ہے،مقبوضہ علاقے میں ججوں کی کانفرنس منعقد کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں ججوں کی نام نہاد قومی کانفرنس کاانعقاد کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ انہوں کہا کہ بھارتی عدلیہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارکے مطابق کشمیریوں کو انصاف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔ شبیر شاہ نے بھارتی عدلیہ کی طر ف سے مظلوم کشمیریوں کو انصاف کی عدم فراہمی اور انصاف کی فراہمی میں تاخیرجو بین الاقوامی انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کے قتل عام ، ظلم و تشدد،خواتین کی آبروریزی، ماورائے عدالت قتل، اور جبری گرفتاریوں سمیت سینکڑوں مقدمات بھارتی عدالتوں میں زیر التوا ہیںتاہم بھارتی عدلیہ کشمیریوںکو انصاف کی فراہمی اور ان گھنائونے جرائم میںملوث اہلکاروں کے خلاف کوئی بھی فیصلہ دینے سے مسلسل انکاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کے قتل عام اور خواتین کی عصمت دری جیسے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے سینکڑوں واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم دیاگیا تاہم آج تک کسی بھی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کو منظر عام پر نہیں لایاگیا اور نہ ہی ان واقعات میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی۔سینئر حریت رہنماء نے مودی حکومت کی طرف سے 5اگست2019کو جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے خلاف دائر عرضداشتوں سماعت کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کی بے حسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق درخواستیں بھارتی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں لیکن سپریم کورٹ کے جج صاحبان مودی حکومت کی خوشنودی کیلئے ان عرضداشتوں پر سماعت میں مسلسل تاخیر کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی عدالتی نظام مظلوم سائلین کی داد رسی اور انہیں فوری انصاف کی فراہمی میں مسلسل ناکام ہے ۔شبیر شاہ نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متاثرین کے انصاف کی فراہمی میں تاخیر کر کے بین الاقوامی معاہدوں کے تحت عائد اپنی ذمہ داریوں سے انحراف کا مرتکب ہو رہاہے۔کشمیری سیاسی نظربندوں کی کی حالت زار کاحوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیلوں میں کشمیری نظربندوں کی ان کے حقوق سے مسلسل محرومی بھی بھارتی عدلیہ کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت غیر قانونی طورپر نظربندسینکڑوں کشمیری سیاسی کارکن مسلسل بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری حریت رہنماء محمد یاسین ملک کی ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے بھارتی عدلیہ کو ریاستی ہتھیار کے طورپر استعمال کی واضح مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید مقبول بٹ اور افضل گورو کا عدالتی قتل ایک ایسا دھبہ ہے جسے بھارتی عدلیہ اپنے چہرے سے نہیں مٹا سکتی۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی ایما پر کشمیریوں کے خلاف فیصلے دینے کی شہرت کی حامل بھارتی عدلیہ مقبوضہ علاقے میں غیر یقینی صورتحال کیلئے براہ راست ذمہ دار ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0