سرینگر (نیوز ڈیسک )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکام نے ہندوئوں کی سالانہ امرناتھ یاترا کے لیے سیکیورٹی کی آڑ میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امرناتھ یاترا گزشتہ روز شروع ہوئی اور 31اگست تک جاری رہے گی ۔ مودی حکومت نے یاترا کی حفاظت کی آڑ میں پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے مزید 60ہزار اہلکار علاقے میں تعینات کر دیے ہیں۔ بھارتی فورسز نے علاقے میں چھاپوں اور تلاشیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے، اہم مقامات پر ماہر نشانہ باز تعینات کیے گئے ہیں اور مقبوضہ علاقے میں ہر طرف خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے مودی حکومت کی طرف سے ہندو یاتریوں کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جانے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کو جمعہ اور عیدیں کی نماز ادا کرنے سے روکا جا تا ہے جبکہ یاتریوںکو تمام سہولیات بہم پہنچائی جا رہی ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت کا یہ طرز عمل اسکے دوہرے پن کا عکاس ہے۔
دریں اثنا، بھارتی فوجیوں نے آج ضلع پونچھ کے علاقےDabi Dhartiمیں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ بھارتی پولیس نے سری نگر کے بٹ مالو بس سٹینڈ پر چھاپے کے دوران ایک بے گناہ کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، عبدالصمد انقلابی اور محمد یوسف نقاش نے سری نگر میں اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ٹریڈ یونین رہنما سمپت پرکاش کے اہلخانہ سے انکی وفات پر اظہار تعزیت کیا ۔ کئی حریت رہنما سرینگر میں آنجہانی سمپت پرکاش کے گھر گئے اور غمزدہ لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے راجوری میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے کے دورے پر آئے بھارتی چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ پر زور دیا کہ وہ دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کریں۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ”کشمیری نظربندوں کی حالت زار“ کے موضوع پر ایک سیمینار کے مقررین نے کہا کہ اگست 2019 میں حراست میں لیے گئے کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد امفالہ،ادھم پور، ہیرا نگر، کٹھوعہ اور کوٹ بھلوال جیلوں میں انتہائی ناگفتبہ صورتحال سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے فورسز کو نہتے کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔