جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے ورکنگ صدر رمن بھلہ نے لوگوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے تیزی سے گرتے ہوئے گراف کو اسمبلی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کی وجہ قرار دیا ہے۔
رمن بھلہ نے جموں کے علاقے کھور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب بی جے پی پنچایتی انتخابات کروا سکتی ہے تو پھر اسے اسمبلی انتخابات کرانے سے کیا چیز روک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی شایدسیاسی طورخود کو محفوظ محسوس نہیں کر رہی ہے کیونکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اس کی تاریخی غلطیوں کے بعدبڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کے بارے میں اس کے بلندو بانگ دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ اس کے علاوہ مقبوضہ جموں وکشمیرسے باہر کے بیوروکریٹس کو اہم عہدوں پرتعینات کیاگیا ہے جس کی وجہ سے مقامی عہدیداروں میں ناراضگی پائی جاتی ہے اورانتظامیہ اور عام لوگوں کے درمیان رابطہ منقطع ہے۔ رمن بھلہ نے کہا کہ کشمیری عوام بی جے پی کو کرناٹک کے حالیہ انتخابات کی طرح سبق سکھائیں گے کیونکہ حکمران جماعت نے عام لوگوں پر بڑے مظالم ڈھائے ہیں اور بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے سماج کے تمام طبقات بہت زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے بھاری ٹیکسوں اور دیگر غریب دشمن، کسان دشمن، نوجوان دشمن اور تجارت دشمن پالیسیوں سے علاقے میں خوف ودہشت کاماحول قائم کیااور تاریخی ڈوگرہ ریاست کو من مانے طریقے سے ختم کرکے اور اس کی حیثیت کم کرکے مقامی وسائل کی لوٹ مار کی جبکہ علاقے میں بڑے پیمانے پر بے روزگاری کی قیمت پر بیرونی لوگوں کونوکریوں کی پیشکش کی۔