جموں10جولائی(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں نیشنل پینتھرس پارٹی نے مودی حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے خلاف ادھم پور کے گول مارکیٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے بی جے پی کی بھارتی حکومت اوراس کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے کہاکہ ٹماٹر کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور تیل سے زیادہ بڑھ رہی ہیں۔ ان کی قیمتیں گزشتہ ہفتے اتراکھنڈ میں 250روپے فی کلوگرام اور نئی دہلی میں 200روپے فی کلوگرام کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔انہوں نے کہاکہ 2023کے آغاز سے قیمتوں میں 1000فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا جب وہ 22روپے فی کلوگرام تھے۔ اسی طرح اناج اور روزمرہ استعمال کی اشیا ء کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جس سے عام آدمی کی جیب کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ہرش دیو سنگھ نے بی جے پی کے اقتصادی ترقی، نوکریوں اور غربت کے خاتمے کے سستے وعدوں پر سوال اٹھایا۔
دریں اثناء مقبوضہ جموں وکشمیر میں کانگریس کے صدر رمن بھلہ نے جموں میں لوگوں سے گفتگو کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ قیمتوں میں تیزی سے اضافہ اور اشیائے خوردونوش کی مہنگائی اب غریب گھرانوں پر تباہ کن اثرات مرتب کر رہی ہے۔رمن بھلہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو غریب گھرانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور معیشت کی بدانتظامی نے ہمیں آج اس مقام پر پہنچا دیا ہے۔