جمعرات‬‮   28   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل یوم الحاق پاکستان منائیں گے

       
مناظر: 874 | 18 Jul 2023  

 

سرینگر 18جولائی(نیوز ڈیسک )کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل( بدھ کو) یوم الحاق پاکستان اس تجدید عہدکے ساتھ منائیں گے کہ وہ بھارتی تسلط سے آزادی اورجموں و کشمیر کے پاکستان میں مکمل انضمام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
19جولائی 1947ء کو سرینگر کے علاقے آبی گزر میں سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے ایک اجلاس میں کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے پاکستان کے ساتھ جموں وکشمیر کے الحاق کی قرارداد متفقہ طور پرمنظور کی تھی۔ اس تاریخی قرارداد میں پاکستان کے ساتھ مذہبی، جغرافیائی، ثقافتی اور اقتصادی قربت اور لاکھوں کشمیری مسلمانوں کی امنگوں کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے الحاق کا مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ پیشرفت اسی سال 14اور 15اگست کو تقسیم ہند کے منصوبے کے تحت پاکستان اور بھارت کی صورت میں دو خودمختار ریاستوں کی تشکیل سے تقریبا ایک ماہ قبل ہوئی تھی۔تقسیم ہندکے منصوبے کے تحت ریاستیں دو نئے قائم ہونے والے ممالک میں سے کسی ایک کے ساتھ الحاق کے لیے آزاد تھیں۔کشمیریوں کا 19جولائی 1947کا فیصلہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنا مستقبل پاکستان کے وابستہ کر لیا تھا۔ انہوں نے اپنے سیاسی، مذہبی، سماجی، ثقافتی اور معاشی حقوق کے تحفظ کیلئے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ ہندوئوں کے ماتحت اپنی قسمت سے بخوبی واقف تھے۔
ادھر سرینگر اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر حصوں میں یوم الحاق پاکستان کے پوسٹرزچسپاں کئے گئے ہیں ۔ پوسٹروں پر درج تحریروں میں کہاگیاہے کہ 19 جولائی کا دن خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک اہم ترین دن ہے جب کشمیری عوام نے 1947میں اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ کر لیا تھا۔ یہ پوسٹر جموں و کشمیر پیپلز ریزسٹنس پارٹی، وارثین شہدائ، نوجوانانِ حریت جموں وکشمیر، پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ ، جموں و کشمیر جسٹس لیگ فورم، جموں وکشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ اور آزادی پسند دیگر تنظیموں کی طرف سے چسپاں کئے گئے ہیں۔ پوسٹروں میں کہاگیا ہے کہ کشمیری شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور یقینا ان کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔پوسٹروں میں اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور عالمی امن پسند ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر میں حل کر کے کشمیریوں کو بھارتی فوج کے مظالم سے نجات دلائیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0