جموں 21 جولائی (نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں یونیورسٹی کے اساتذہ، طلبا اور کارکنوں نے جموں میں سرکاری یونیورسٹیوں کی خودمختاری کوسلب کرنے کے بل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پبلک یونیورسٹیز بل2022 کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ قابض انتظامیہ نے یہ متنازعہ بل بھارتی وزارت داخلہ کو بھیجا ہے جوکہ سرکاری اداروں کی خود مختاری کوکمزور کرنے کے علاوہ بیوروکریسی کی غیر ضروری مداخلت سے متعلق ہے ۔ ہاتھوںمیں پلے کارڈز اٹھائے اور قابض انتظامیہ کے خلاف نعرے بلند کرنے والے مظاہرین نے فوری طورپر یہ متنازعہ بل واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگرچہ قومی تعلیمی پالیسی میں یونیورسٹیوں کو مالی، انتظامی اور تعلیمی خود مختاری دی گئی ہے ۔تاہم اس بل کا مقصد جموں و کشمیر میں سرکاری یونیورسٹیوں کی آزادی کوسلب کیاگیا ہے ۔طلبا نے کہاکہ قابض انتظامیہ کی طر فسے پبلک یونیورسٹیز بل 2022ایک غیر ضروری مداخلت ہے جس سے جموں و کشمیر کی سرکاری یونیورسٹیوں کی خودمختاری کو خطرہ لاحق ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیری طلبا اس بل کی مخالفت کیلئے متحد ہیں اور اسے فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم جامعات کی خودمختاری کے تحفظ کیلئے اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے ۔
مقبوضہ کشمیر کی سرکاری یونیورسٹیوں کی خودمختاری سلب کرنے کے بل کیخلاف اساتذہ اور طلباء کا جموں میں احتجاج
مناظر: 614 | 21 Jul 2023