حیدر آباد2اگست( نیوز ڈیسک )بھارت میں آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے ریاست ہریانہ کے ضلع نوہ میں تشدد کا ذمہ دار بی جے پی کی ریاستی حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائی کا واحد مقصد انتخابی فائدہ حاصل کرنا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اسد الدین اویسی نے ایک ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مونو مانیسر نامی شخص جو راجستھان کے جنید اور ناصر کو زندہ جلانے کی بہیمانہ واقعے میں بھی ملوث، نے انسٹا گرام پر ویڈیو کے ذریعے لوگوں کو تشدد کیلئے جمع ہونے کی ترغیب دی ۔ انہوںنے کہا کہ جب اس شخص نے ویڈیو پوسٹ کی تو حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ اس منصوبے کو بے نقاب کرتی لیکن اسکے برعکس حکومت نے ہجوم کو نہ صرف جمع ہونے کی اجازت دی اور بعد میں تشدد کی بھی کھلی چھوٹ دی۔اسد الدین اویسی نے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت یہ چاہتی ہے کہ پارلیمانی انتخابات سے قبل ہریانہ میں تناؤ پیدا ہو اور وہ انتخابی فائدہ حاصل کر سکے۔یاد رہے کہ ہندو توا ہجوم نے ہریانہ میں ضلع نوہ کے علاقے گروگرام میں ایک مسجد پر حملہ کر کے ایک امام مسجد19سالہ مولانا سعد کو شہید جبکہ متعدد کو زخمی کر دیا۔ ہندوغنڈوں نے کئی دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور آگ لگا دی ۔