بدھ‬‮   20   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

کشمیری خواتین کیخلاف جنسی زیادتی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے،رپورٹ میں انکشاف

       
مناظر: 343 | 4 Aug 2023  

 

اسلام آباد 04اگست (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں خواتین کی عصمت دی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 1989 سے اب تک 11ہزار259 کشمیری خواتین جنسی زیادتی کا نشانہ بنیں اور صرف 1992 میں 882 کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دی کی گئی ۔اس عرصے کے دوران 22ہزار 960کشمیری خواتین بیوہ بھی ہوئیں۔خواتین کی عصمت دری میں ملوث کسی بھی بھارتی فوجی اہلکار کے خلاف آج تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے اوربے حرمتی کا نشانہ بننے والی کشمیری خواتین طویل عرصے سے انصاف کی منتظر ہیں۔رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ بھارتی فوج کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کو خوف وہراس پھیلانے اورکشمیریوں کی اجتماعی سزا کے لیے ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کررہی ہے۔ کشمیری حریت پسندوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا نے کیلئے بھارتی فوج دانستہ طورپر قتل عام ، گرفتاریوں ، لوٹ مار اور خواتین کی عصمت دری جیسے جرائم کررہی ہے ۔رپورٹ کے مطابق سزا اور جزا کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج کی پرتشدد کارروائیاں برسوں سے جاری ہیں۔ریسرچ سوسائٹی آف انٹر نیشنل لا کے مطابق بھارتی حکومت کی طرف سے کھلی چھوٹ کے نتیجے میں قابض افواج بلاخوف وخطرخواتین کی عصمت دری میں ملوث ہیں۔رپورٹ کے مطابق کشمیری خواتین کیخلاف جنسی زیادتی کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔دی گارڈین کے مطابق1989 سے 2020 تک 150 سے زائد بھارتی فوجی افسر جنسی زیادتی میں ملوث پائے گئے تھے، 23 فروری1991 کو 4 راجپوتانہ رائفل کے جوانوں نے کنن پوش پورہ میں 100 سے زائد کشمیری خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی ۔بھارتی فورسز نے 11سال کی بچی سے لیکر 60سال تک کی معمرخواتین کوبھی نہ بخشا۔1991میں چیف جسٹس جموں وکشمیر کے تحقیقاتی کمیشن میں 53 خواتین نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے عصمت دری کااعتراف بھی کیاتھا ۔15سے 21مارچ1991 کے دوران طبی معائنوں میں32 کشمیری خواتین پر تشدد اور جنسی زیادتی ثابت ہوئی۔1992 میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ میں بھی کہا گیاتھاکہ بھارتی فوج کیخلاف اجتماعی زیادتی کے ثبوت موجود ہیں۔اپریل 2018میں ہندوانتہاپسندوں نے زمین خالی کروانے کی خاطر8سالہ آصفہ بانو کو 7 دن تک مندر میں زیادتی کانشانہ بنایا جبکہ 10 اکتوبر1992 میں بائیس گرینیڈیئر کے جوانوں نے شوپیاں میں9 خواتین کواجتماعی عصمت دری کی تھی ۔مقبوضہ کشمیر کی عدالتوں میں ایک ہزار سے زائد کشمیری خواتین سے عصمت دری کے مقدمات زیر التوا ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0