سرینگر06اگست(نیوزڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں لوگوں نے قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔
ضلع ترقیاتی کونسل میں کلاروس کے رکن چودھری مصطفی راہی اور بلاک ڈویلپمنٹ کونسل ترہگام کے چیئرمین محمد عبداللہ میر کی قیادت میں لوگوں نے بزرگ افراد کو ماہانہ پنشن نہ دینے پر حکام کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کپواڑہ میں بزرگوں، معذوروں ، بیوائوں اور طلاق یافتہ خواتین سمیت سیکڑوں افراد کو گزشتہ کئی مہینوں سے ماہانہ پنشن نہیں مل رہی ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ مصطفی راہی نے صحافیوں کو بتایاکہ پنشنرز سے سوگام پورٹل پر نئے سرے سے درخواست دینے کو کہا گیا جس کے بعد انہوں نے تمام رسمی کارروائیاں مکمل کرلیں، لیکن یہ لوگ ابھی تک پنشن سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجی بہبود کی پنشن اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے لئے لوگوں کو سوگام پورٹل پر اندراج کی خاطر ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، عمر کا سرٹیفکیٹ اور معذوری کا سرٹیفکیٹ جیسی مطلوبہ دستاویزات حاصل کرنے کے لئے ایک دفتر سے دوسرے دفترجانا پڑا، لیکن انہیں کئی ماہ گزرنے کے بعدبھی پنشن فراہم نہیں کی گئی۔ احتجاج میں شامل جسمانی طور پر معذور ایک شخص نے بتایا کہ حکام کی جانب سے اس کی پنشن روکنے کے بعد وہ دوائیں خریدنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام رسمی کارروائیاں مکمل کر لی ہیں لیکن پھر بھی ہم پنشن سے محروم ہیں۔ ہم گزشتہ کئی مہینوں سے محکمہ سماجی بہبود اور بینک کے درمیان چکر کاٹ رہے ہیں لیکن ہر بار خالی ہاتھ لوٹتے ہیں۔ مستحق افراد نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ انہیں بلا تاخیر مالی امداد فراہم کی جائے۔