جمعہ‬‮   18   اکتوبر‬‮   2024
 
 

یاسین ملک کی بیٹی کی اپنے والد کا ممکنہ قتل رکوانے کیلئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اپیل

       
مناظر: 275 | 8 Aug 2023  

 

مظفر آباد (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنما محمد یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی ہے کہ وہ جیل میں انکے والد کے ممکنہ سفاکانہ قتل کورکوائیں کیونکہ دلی کی ایک عدالت کل منگل کو یاسین ملک کی سزائے موت کے مقدمے کی سماعت کررہی ہے۔
رضیہ سلطانہ نے اپنی والدہ پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک کے ہمراہ مظفرآباد میں ایک ریلی کی قیادت کی ۔ریلی کامقصد یاسین ملک کے جھوٹے ،من گھڑت اوربے بنیاد مقدمے میں بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا تھا ۔ مظفرآباد میں اقوام متحدہ کے دفتر کودئے گئے ایک خط میں رضیہ سلطانہ نے کہاکہ انہیں ان سے بڑی امید ہیں کہ وہ یاسین ملک کی زندگی کو بچانے کیلئے کردارادا کریں گے ۔انہوں نے اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ اورانکی والدہ اس دکھ درد کی وضاحت کرنے سے قاصر ہیں جس سے وہ دونوں اس وقت گزر رہی ہیں کیونکہ ان کے والد کو اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ حق خود ارادیت مانگنے پر دلی کی عدالت سزائے موت سنانے جارہی ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیا دنیا سے انصاف ختم ہو چکا ہے ؟ رضیہ سلطانہ نے خط میں مزید کہ یاسین ملک7مئی 2019 سے بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے ایک ڈیتھ سیل میں مسلسل قید ہیں ، انہیں گزشتہ چار سال سے منصفانہ ٹرائل کے حق سے محروم رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک پہلے ہی متعدد بھارتی جیلوں میں 25سال کی قید کاٹ چکے ہیں اور کیا اب ہم ان کے مرنے کا انتظار کر یں اور انہیں مقبوضہ کشمیر کے منڈیلا قراردیں ۔ رضیہ سلطانہ نے کہاوہ عملی طور پر یتیم ہیں اور میری والدہ ایک بیوہ کی زندگی گزار رہی ہیں لیکن کیا انگریزی زبان میں ایک ایسے بچے کو بیان کرنے کے لیے کوئی لفظ موجودہے جس کے والد سے وہ تقریبا ایک دہائی سے نہیں مل سکی ہے۔ یاسین کی بیٹی نے کہا کہ وہ کوئی قانونی ماہر تو نہیں ہیں لیکن کیاآپ کو بنیادی انسانی وقار کا احساس دلانے پر انہیں قانون کی ڈگری نہیں لینی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ان کی والد کوہمیشہ ایک ذہنی اور جسمانی اذیت کاسامنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ وہ اور انکی والدہ گزشتہ ساڑھے آٹھ سال سے اپنے والد یاسین ملک سے محفوظ ماحول میں ملنے سے محروم ہیں کیونکہ جب بھی وہ سرینگر اور نئی دلی جاتے ہیں تو انہیں آر ایس ایس کے بنیاد پرست غنڈوں کی طرف سے ہراساں کیا جاتا ہے اوران پر حملہ کیا جاتا ہے۔ رضیہ نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت نے خوف و ہراس کا ماحول پیدا کررکھا ہے اور ان دونوں کیلئے یاسین ملک سے ملنا ناممکن ہو گیا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے رحم کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ انکے والد کو جیل میں انتہائی نامناسب حالت میں رکھا گیا ہے ۔ان کے گردے فیل ہو رہے ہیں اور دل کا والو بند ہے جس کیلئے خصوصی طبی نگہداشت اور جان بچانے والی ادویات کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت انہیں جیل میں ہی قتل کرنا چاہتی ہے ۔اس موقع پر ایک ریلی بھی نکالی گئی ۔ریلی میں ڈیموکریٹ حریت فرنٹ سے وابستہ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0