سرینگر(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنا ہندوتوا ایجنڈا مسلط کرنے پر تلی ہوئی ہے لیکن کشمیری اس کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرکوایک ہندو ریاست بنانے کی کوشش کر رہی ہے اور علاقے کو ہندوتوا کے رنگ میں رنگنے کی اپنی تازہ کوشش میں اس نے 31تعلیمی اداروں اور ایک سڑک کا نام تبدیل کرکے مختلف حملوں میں ہلاک ہونے والے بھارتی پولیس اہلکاروں اور دیگر شخصیات کے ناموں پر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام بدلنے کی اس مہم کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر سے مسلم ثقافت اور اس کے نقوش کو مٹانا ہے۔ترجمان نے افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیر میں قبل از اسلام ہندو تہذیب کو زندہ کر کے ہندوئوں کی بالادستی قائم کرنا اور ہندو طرز زندگی کو رائج کرنا بی جے پی اور آر ایس ایس کا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیرکی مسلم اکثریتی حیثیت کو تبدیل کرنا چاہتا ہے اور مودی حکومت کے 05اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات کا مقصد کشمیریوں کی مسلم شناخت اور تشخص کو چھیننا ہے۔ترجمان نے کہا کہ کشمیری ہر قیمت پر اپنی منفرد شناخت اور ثقافت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے شیطانی ہتھکنڈے کشمیریوں کو حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی منصفانہ جدوجہد کو آگے بڑھانے سے نہیں روک سکتے۔