لاہور(نیوز ڈیسک ) اینٹی کرپشن پنجاب نے صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چوہدری پرویز الٰہی کو حراست میں لے لیا۔ حکام اینٹی کرپشن کے مطابق پرویز الٰہی اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا ہوئے تھے جہاں سے انہیں حراست میں لیا گیا اور پرویز الٰہی کو راہداری ریمانڈ کے لیے جوڈیشل کمپلیکس پہنچایا گیا جہاں عدالت نے صدر پی ٹی آئی کا ایک روز کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کو آج شام تک اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹر لاہور منتقل کر دیا جائے گا۔ اینٹی کرپشن پنجاب کے مطابق صدر پی ٹی آئی پرویز الٰہی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 4 مقدمات ہیں۔ اس حوالے سے پرویز الٰہی کے وکیل سردار عبدالرازق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی کے خلاف پنجاب میں اینٹی کرپشن کا کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے، پرویز الٰہی کے ضمانتی مچلکے داخل نہیں ہوئے تھے، ابھی ایک کیس میں رہائی نہیں ملی تھی کہ دوسرے کیس میں گرفتار کر لیا گیا، پرویز الٰہی کو جیل سے ہی ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا۔
یاد رہے چوہدری پرویز الٰہی کی جوڈیشل کمپلکس توڑ پھوڑ کیس میں گزشتہ روز ضمانت منظور ہوئی تھی، انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض پرویز الٰہی کی ضمانت منظور کی تھی۔
پرویز الٰہی کی لیگل ٹیم کی جانب سے ضمانتی مچلکے جمع نہ کروائے جا سکے، ضمانتی مچلکے داخل نہ ہونے پر چوہدری پرویز الٰہی کی ضمانت پر رہائی کی روبکار بھی تاحال جاری نہ ہو سکی۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ اینٹی کرپشن سیل کی جانب سے پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے ہی حراست میں لیا گیا اور راہداری ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کیا گیا۔