اسلام آباد (نیوز ڈیسک ج) بونیر میں کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے 4 مطلوب دہشتگرد گرفتار کرکے ، دہشتگردوں کے قبضے سے، دستی بم، اسلحہ، ڈیٹونیٹرز اور بارود برآمد کیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار دہشتگردوں نے افغانستان اور کرم میں تربیت حاصل کی، ٹارگٹ کلرز کو ہدایات افغانستان سے مفتی سجاد دیا کرتا تھا۔ یاد رہے کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشتگردی میں افغان دہشتگردوں کے ملوث ہونے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق افغان دہشتگرد پاکستان میں عرصے سے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں بھی افغان دہشتگردوں کا ہاتھ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ سرکاری ذرائع کا بتانا ہے کہ چند مہینوں میں پاکستان میں ہونے والے 24 خودکش حملہ آوروں میں سے 14 افغانی تھے۔ ذرائع کے مطابق 12 مئی 2023 کو مسلم باغ میں ہوئے حملے میں تحریک طالبان افغانستان کے 5 دہشتگرد ملوث تھے، 12 جولائی 2023 کو ژوب کینٹ پردہشتگردوں کے حملے میں 5 میں سے 3 افغانی دہشتگرد تھے جب کہ 30جنوری 2023کوپولیس لائنز پشاور کے خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی افغانستان سے تھا اور 29 ستمبر 2023 کو ہنگو میں خودکش حملہ آوروں کا تعلق بھی افغانستان سےتھا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان میں ٹی ٹی پی جیسے دہشتگرد نیٹ ورک کو افغان دہشتگردوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔
بونیر میں کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 مطلوب دہشتگرد گرفتار، بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد
مناظر: 357 | 5 Oct 2023