اسلام آباد (نیوز ڈیسک) راولپنڈی کی اڈیالا جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان اور وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی آج ہونے والی سماعت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق عمران خان اور شاہ محمودقریشی پی ٹی آئی وکلا کی آج عدم حاضری سے لاعلم نکلےاور جج کی جانب سے وکلا کی عدم حاضری کی نشاندہی پر چیئرمین پی ٹی آئی نے حیرانی کا اظہار کیا۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ جج ابوالحسنات نے چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا کہ عدالت کسی خلل کے بغیر سماعت چلانا چاہ رہی ہے، آپ اپنے وکلا کو کہیں سماعت کو سنجیدہ لیں۔ ذرائع کے مطابق وکلا کی عدم حاضری کا معلوم ہونے پر عمران خان نے ناراضی کا اظہار کیا۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ عدالتی کارروائی کے دوران اڈیالا جیل کے باہر بم کی موجودگی کا بھی ذکر ہوا اور جج ابوالحسنات نے عمران خان کو کہا کہ اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر اڈیالا جیل آتاہوں، پی ٹی آئی وکلا التوا پر التوا کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سائفر کیس کی سماعت کیلئے اڈیالا جیل میں نیا کمرہ عدالت مخصوص کردیا گیا، نئے ہال میں 100 سے زائد افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وکلا کے اعتراض پرجج نے نئے کمرہ عدالت کے احکامات جاری کیے، ہر سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کے اہلخانہ کے پانچ پانچ افراد موجود ہوں گے۔
خیال رہے کہ سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے وکلا کے پیش نہ ہونے کے باعث گواہان کے بیان ریکارڈ نہ ہو سکے اور سماعت 14 نومبر تک ملتوی ہوگئی۔