اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وزیر مملکت برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نوابزادہ افتخار احمد خان بابر نے کہا ہے کہ 5فروری کو اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا بھرپور اظہار کریں گے، یوم یکجہتی کے حوالے سے حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں نے متعدد تقاریب ترتیب دے رکھی ہیں، ایل او سی کے دونوں اطراف یکجہتی سے بھرپور پیغام پہنچائیں گے۔
نوابزادہ افتخارنے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میرے والد نوابزادہ نصر اللہ خان نے بطور چیئرمین کشمیر کمیٹی خدمات سر انجام دیں،5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کے حوالے سے وہ بھی کوششوں کا حصہ تھے،ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے ہماری پالیسی میں یکسوئی ہونا ضروری ہے، گزشتہ حکومت کے دور میں پاکستان کے تعلقات سعودی عرب، چین اور امریکہ سمیت تمام دوست ممالک سے متاثر ہوئے،اہم مسائل سے متعلق پالیسیوں پر تسلسل کے عمل درآمد وقت کی اشد ضرورت ہے،پوری قوم سے یوم یکجہتی کے حوالے سے تقاریب میں شرکت کی بھرپور اپیل کرتا ہوں،نوجوان سوشل میڈیا پر کشمیروں کے حقوق کی آواز بھرپور انداز سے بلند کریں۔
اس موقع پر ایم این اے ذبیہ قمرنے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر پر جنگیں لڑ چکے ہیں لیکن جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کرے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا ہے کہ کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں غربت کے خاتمے کے لیے تنازعہ کشمیر کا پرامن حل ناگزیر ہے۔محمود احمد ساغر نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں 45 لاکھ ڈومیسائل ایشو کر چکا ہے، غزہ میں جو اسرائیل کر رہا ہے وہی بھارت کشمیریوں کے ساتھ کر رہا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں غربت اور افلاس کے خاتمے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، مقبوضہ کشمیر کی تمام بڑی سیاسی قیادت بھارتی جیلوں میں قید ہے، مسئلہ کشمیر 70 سالوں سے حل طلب ہے۔تحریک حریت جموں وکشمیر کے کنوینیر برائے آزاد کشمیرغلام محمد صفی نے کہا کہ “ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے کا نعرہ مقبوضہ جموں سے بلند ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو شہید، اندھا اور بے گھر کیا جا سکتا ہے لیکن ان کے حق خود ارادیت کے جذبے کو دبایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ یومِ یکجہتی کشمیر 5 فروری کو منانے کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کا کردار ہے، 1990 میں مرحوم قاضی حسین احمد نے پانچ فروری کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن کے طورمنانے کا اعلان کیا جبکہ نواز شریف اور بے نظیر حکومت نے 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کے لئے اقدامات اٹھائے، 5 فروری ایسا دن ہوتا ہے جس دن پوری پاکستانی قوم یکجا ہو جاتی ہے، ہمیں مسئلہ کشمیر کے لئے تمام تر اختلافات کو بھلا کر ایک ہو جانا چاہئے، ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے کا نعرہ مقبوضہ کشمیر سے بلند ہوا، پاکستانی عوام کے اظہار یکجہتی سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں، ہمیں شہید، نابینا اور بے گھر کیا جاسکتا ہے لیکن حق خود ارادیت کے لئے ہمارے جذبے کو نہیں دبایا جا سکتا۔
محمود احمد ساغر نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں 45 لاکھ ڈومیسائل ایشو کر چکا ہے، غزہ میں جو اسرائیل کر رہا ہے وہی بھارت کشمیریوں کے ساتھ کر رہا ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں غربت اور افلاس کے خاتمے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، مقبوضہ کشمیر کی تمام بڑی سیاسی قیادت بھارتی جیلوں میں قید ہے، مسئلہ کشمیر 70 سالوں سے حل طلب ہے۔
5فروری : پاکستانیوں کا اپنے کشمیری بھائیوں سے بھرپور یکجہتی کے اظہار کااعلان : نوابزادہ افتخار احمد خان
مناظر: 581 | 4 Feb 2023