ہفتہ‬‮   2   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

کشمیریوں کی جدوجہد کیلئے اپنی غیر متزلزل حمایت کے عزم کی تجدید کرتے ہیں: شہباز شریف

       
مناظر: 726 | 5 Feb 2023  

اسلام آباد5فروری(نیوز ڈیسک )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے آہنی ارادے کو کچل سکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے ، بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے عزم کو توڑ سکتی ہے اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ بھارت نے کرفیو، بلیک آئوٹ، من مانی نظر بندی، قید اور بنیادی حقوق سے انکار کے ذریعے کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں کو ڈھٹائی سے نشانہ بنایا ہے،ہم ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ بھارتی جبر سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔ پاکستان تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اپنی آواز بلند کرتا رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 5 فروری کو پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں ، اس یوم یکجہتی کشمیر پر ہم حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ اپنی غیر متزلزل حمایت کے عزم کی تجدید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر سب سے پرانے حل طلب مسائل میں سے ایک ہے۔ گزشتہ 75 برسوں میں بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جاری رکھا ہوا ہے اور یہاں کے عوام کے حقوق پامال کر رکھے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہزاروں کشمیری بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں اور ان گنت مظالم کا شکار ہیں۔ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد پہلے سے خراب صورتحال نے بدترین رخ اختیار کر لیا۔ ان غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو پاکستان اور کشمیریوں نے مسترد کر دیا ہے۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پاکستان اور باقی دنیا کے لیے شدید تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبول کشمیری سیاسی قیادت کو غیر قانونی طور پر نظر بند کیا گیا ہے یا فرضی مقدمات کے ذریعے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے۔ میڈیا کو جبر کے ذریعے خاموش کر دیا گیا ہے اور علمائے کرام کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایسے کالے قوانین بنائے گئے ہیں جو کشمیری عوام کی بنیادی آزادیوں سے انکار کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں لانے کے لیے اپنی مہم تیز کر دی ہے، تاکہ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے۔یہ اقدامات اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین بشمول چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ بھارت اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے آہنی ارادے کو کچل سکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے ، بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے عزم کو توڑ سکتی ہے اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان، اقوام متحدہ اور سب سے بڑھ کر کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا احترام کرے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں پوری پاکستانی قوم کی طرف سے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ ہم ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ بھارتی جبر سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔ پاکستان تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اپنی آواز بلند کرتا رہے گا اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے وحشیانہ اقدامات کو اجاگر کرتا رہے گا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0