اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان کے اعلیٰ سطح کے دورہ افغانستان کی کہانی منظر عام پر آگئی۔ وفد کی قیادت پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نےکی، وفد نےکابل میں افغان نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات پرگفتگوکی۔ ذرائع نے بتایا ہےکہ افغان حکومت نےکالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی افغانستان میں موجودگی اور محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق پاکستان کے تحفظات پر تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے افغان حکومت کو باور کروایا کہ ٹی ٹی پی کو کارروائیوں سے روکا جائے، پاکستان کے پاس ثبوت ہیں کہ ٹی ٹی پی کے لیڈر افغانستان میں موجود ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستانی وفد نے زور دیا کہ افغان حکومت ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف کاروائیوں سے روکنےکے اقدامات کرے۔ دوسری جانب افغان نائب وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ملا برادر نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کو پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں۔
عبدالغنی برادر نے پاکستانی جیلوں میں قید افغانوں کی رہائی پر زور دیا اور طورخم، اسپن بولدک سرحدوں سے آمدورفت میں سہولت دینےکا مطالبہ بھی کیا۔
افغانستان کی کالعدم ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق پاکستان کو تعاون کی یقین دہانی
مناظر: 588 | 23 Feb 2023