جمعہ‬‮   6   دسمبر‬‮   2024
 
 

افغان وزیر خارجہ کا 4 روزہ دورہ پاکستان، باہمی دلچسپی کے امور سمیت ٹی ٹی پی کا معاملہ زیر بحث آئے گا

       
مناظر: 488 | 2 May 2023  

اسلام آباد (نیو زڈیسک ) انگریزی اخبار بزنس ریکارڈر نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی پاکستانی حکام سے باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کے لیے رواں ہفتے چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ سفارتی ذرائع نے ہفتہ کو بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ افغان وزیر خارجہ 5 سے 8 مئی تک پاکستان میں ہوں گے اور دفتر خارجہ میں پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری سے بات چیت کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ افغانستان کی حکومت علاقائی استحکام اور افغانستان اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ سیاسی تجارتی تعلقات اور ٹرانزٹ پر جامع مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔ اس کے علاوہ افغان وزیر خارجہ افغانستان، چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کے چھٹے سہ فریقی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔ اس دورے کے دوران افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ دو طرفہ تعلقات پر بھی بات چیت کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دونوں ممالک ایک مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے معاملے سے کیسے نمٹا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ بات چیت کے دوران پاکستان ٹی ٹی پی پر اپنے تحفظات کا اعادہ کرے گا، خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اس کی شمولیت، کیونکہ ملک میں عسکریت پسندوں کی جانب سے حملوں کی ایک نئی لہر جاری ہے۔ طالبان کی عبوری حکومت پاکستان پر زور دیتی رہی ہے کہ وہ فوجی حل کے بجائے ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کرے۔تاہم، قومی سلامتی کمیٹی کے ایک حالیہ اجلاس میں، ملک کی سول اور عسکری قیادت نے ٹی ٹی پی کے خلاف ہمہ جہت اور جامع آپریشن کی منظوری دی اور اعتراف کیا کہ عسکریت پسند گروہ کے ساتھ امن قائم کرنے کی پالیسی دہشت گردی میں اضافے کا باعث بنی ہے۔ امیر خان متقی کا دورہ، فروری میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی زیر قیادت ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کے دورہ کابل کے پس منظر میں بھی ہو رہا ہے، جس میں آئی ایس آئی کے سربراہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شامل تھے۔ اس دوران بھی افغان حکام سے ٹی ٹی پی سے مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے کہا گیا تھا۔ افغان وزیر خارجہ نے اس سے قبل نومبر 2021 میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0