اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کا دوبارہ آغاز ہو گیا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ سماعت کر رہا ہے۔ جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود بینچ کا حصہ نہیں ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں ایک درخواست گزار جواد ایس خواجہ کا رشتے دار ہوں، کسی کو میری بینچ میں شمولیت پر اعتراض ہے تو ابھی بتا دیں۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ کسی کو آپ کی بینچ میں شمولیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل بھی بتا دیں کوئی اعتراض ہے تو بینچ سے الگ ہو جاؤں گا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ کے بینچ کا حصہ ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ واضح رہے کہ فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرنے والا بینچ جسٹس فائز عیسیٰ اور جسٹس طارق مسعود کے اعتراضات کے بعد اٹھ کر چلا گیا تھا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کے لیے 7 رکنی بینچ تشکیل دیا، جس میں اعتراض کرنے والے دونوں جج کو شامل نہیں کیا گیا۔
2ججز علیحدہ، فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر سماعت کا دوبارہ آغاز
مناظر: 338 | 22 Jun 2023