بدھ‬‮   30   جولائی   2025
 
 

صدر علوی کی اپنے پورے خاندان سمیت سرکاری خرچے پر حج کی ادائیگی

       
مناظر: 508 | 26 Jun 2023  

اسلام آباد (نیو ز ڈیسک ) صدر عارف علوی کے ہمراہ 52 رکنی وفد حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ ہوا جس میں ان کی اہلیہ، بیٹا، بہو، بیٹیاں، پوتے، پوتیاں، نواسے، نواسیاں، دونوں داماد اور ان کے رشتہ داروں کے علاوہ سٹاف، سیکیورٹی عملہ اور ملازمین بھی شامل ہیں۔ جدہ—صدرِ مملکت عارف علوی حکومتی خرچ پر حج کی ادائیگی کیلئے اپنے پورے خاندان کے ساتھ قومی ائیر لائن کے خصوصی طیارہ پر سعودی عرب پہنچ گئے۔ صدر عارف علوی کے ہمراہ 52 رکنی وفد حج کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب روانہ ہوا جس میں ان کی اہلیہ، بیٹا، بہو، بیٹیاں، پوتے، پوتیاں، نواسے، نواسیاں، دونوں داماد اور ان کے رشتہ داروں کے علاوہ سٹاف، سیکیورٹی عملہ اور ملازمین بھی شامل ہیں۔ صدرِ مملکت کی طرف سے متعلقہ محکموں اور وزارتِ خارجہ کو تمام افراد کے پاسپورٹس اور دیگر دستاویزات بھیجی گئیں تو ساتھ پروٹوکول کیلئے خاص طور پر انتظامات کرنے کی بھی ہدایات دی گئیں۔ کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صدرِ مملکت عارف علوی کی غیر موجودگی میں قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ صدرِ مملکت عارف علوی کو اپنے پورے خاندان سمیت مکمل پروٹوکول کے ساتھ حکومتی خرچ پر حج کی ادائیگی کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے، ناقدین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ابتر معاشی حالات کے باوجود صدرِ مملکت کا یہ فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے حالانکہ وہ خود ایک دولتمند خاندان سے تعلق رکھتے ہیں لہذا انہیں اپنے خاندان کیلئے حج کے اخراجات خود اٹھانے چاہئیں تھے۔ سوشل میڈیا پر اس حوالہ سے صدرِ مملکت ایک موضوع بن چکے ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں عام شہریوں کو مہنگائی اور دیگر مشکلات کا سامنا ہے وہیں برسرِ اقتدار طبقہ کو بھی شاہانہ طرزِ زندگی ترک کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ صدر عارف علوی کا تعلق تحریکِ انصاف سے ہے جو ماضی میں ”دو نہیں، ایک پاکستان“ کے نعروں کے ساتھ ”سٹیٹس کو“ کے خلاف سیاسی مہم چلاتی رہی ہے جبکہ آج بھی تحریکِ انصاف حقیقی آزادی کے نعرے کے ساتھ اشرافیہ کے خلاف سیاسی جنگ کا دعویٰ کرتی ہے مگر اسی جماعت سے تعلق رکھنے اور عمران خان کے بہت قریب سمجھے جانے والے صدر عارف علوی کا اس طرح شاہانہ انداز میں حج کیلئے روانہ ہونا تحریکِ انصاف کے بیانیہ سے یکسر متضاد عمل ہے۔

 

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0