اتوار‬‮   22   ستمبر‬‮   2024
 
 

کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری بدھ کو یوم الحاق پاکستان منائیں گے

       
مناظر: 255 | 17 Jul 2023  

 

سرینگر (نیوز ڈیسک )کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری بدھ( 19جولائی کو) اس تجدید عہدکے ساتھ یوم الحاق پاکستان منائیں گے کہ وہ بھارتی قبضے سے آزادی اورجموں و کشمیر کے پاکستان میں مکمل انضمام تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
19جولائی 1947ء کو سرینگر کے علاقے آبی گزر میں سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے ایک اجلاس میں کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے پاکستان کے ساتھ کشمیر کے الحاق کی قرارداد متفقہ طور پرمنظور کی تھی۔ اس تاریخی قرارداد میں پاکستان کے ساتھ مذہبی، جغرافیائی، ثقافتی اور اقتصادی قربت اور لاکھوں کشمیری مسلمانوں کی امنگوں کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ ریاست جموں و کشمیر کے الحاق کا مطالبہ کیا گیا ۔یہ پیشرفت اسی سال 14اور 15اگست کو برطانوی ہندکی تقسیم کے منصوبے کے تحت پاکستان اور بھارت کی صورت میں دو خودمختار ریاستوں کی تشکیل سے تقریبا ایک ماہ قبل ہوئی تھی۔تقسیم کے منصوبے کے تحت ریاستیں دو نئے قائم ہونے والے ممالک میں سے کسی ایک کے ساتھ الحاق کے لیے آزاد تھیں۔کشمیریوں کا 19جولائی 1947کا فیصلہ اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ انہوں نے اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔ انہوں نے اپنے سیاسی، مذہبی، سماجی، ثقافتی اور معاشی حقوق کے تحفظ کے لیے پاکستان میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ ہندوئوں کے ماتحت اپنی قسمت سے بخوبی واقف تھے ۔
گزشتہ سات دہائیوں میں بھارت کے غیر قانونی قبضے سے جموں و کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے 5لاکھ سے زائد کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ بھارت کی بدترین بربریت پاکستان کے ساتھ کشمیریوں کی محبت کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں جنوری 1989سے اب تک 96ہزار213 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے جن میں سے 7ہزار297کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیاگیا۔ اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے 8ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کردیا، 11,259سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی اور 110,500گھروں کو تباہ کیایا ان کو نقصان پہنچایا جبکہ چار ہزار سے زائد کشمیری اب بھی مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بند ہیں۔ تاہم یہ مظالم کشمیری عوام کو اپنی جائز جدوجہد سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کر سکے ہیں اور وہ اپنے مطلوبہ مقصد کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0