ہفتہ‬‮   31   مئی‬‮   2025
 
 

کے پی پولیس دہشتگردی کیخلاف فرنٹ فورس، 53 سالوں میں 1900 سے زائد شہادتیں

       
مناظر: 264 | 2 Aug 2023  

 

پشاور(نیوز ڈیسک ) خیبر پختونخوا پولیس دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن فورس بن گئی ہے جس کے سیکڑوں جوان و افسران شہید ہوچکے ہیں۔ جیو نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق سال 1970 سے 2006 تک صوبے بھر میں 369 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے جب کہ سال2007 سے 2023 تک 1603 پولیس اہلکار دہشتگردی کا شکار ہوئے ۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر 1982 پولیس اہلکاران و افسران دہشتگردی کا نشانہ بن کر شہادت کے مرتبے پر فائز ہوچکے ہیں۔
دستاویز کے مطابق پشاور میں سب سے زیادہ 358 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے، ڈیرہ اسماعیل خان میں221 ، بنوں میں 211 پولیس اہلکاروں کی شہادت ہوئی جب کہ سوات میں 136، مردان میں 126 اور کوہاٹ میں 106 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔
دستاویزات کے مطابق سال 2009 کے دوران سب سے زیادہ 209 پولیس افسران اور اہلکار شہید ہوئے جب کہ رواں سال صوبے بھر میں اب تک 137 پولیس اہلکار دہشتگردی کا شکار ہوئے ہیں۔
سال 2018 میں سب سے کم 30 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے، دہشت گردی کا نشانہ بننے والے پولیس افسران میں 2 ایڈیشنل آئی جی اور 2 ڈی آئی جیز بھی شامل ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0