گروگرام( مانیٹر نگ ڈیسک )بھارتی ریاست ہریانہ میں فسادات چوتھے روزبھی نہ رک سکے ۔گروگرام میں کشیدگی کے بعد کرائے کے مکانات اور جھونپڑیوں میں رہائش پذیر مسلمانوں کو ہندو انتہاپسندوں کی گھر خالی کرنیکی دھمکیوں کے بعد مسلمانوں کی بڑی تعداد علاقہ چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے لگی۔ کشیدگی کے باعث مزدوروں نے بھی گھروں کو واپس جانا شروع کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گروگرام سے تقریباً25سو مسلم خاندان علاقہ چھوڑگئے ۔جماعت اسلامی کے وفد نے علاقے کا دورہ کیا اور رہنما نے کہاکہ مسلمانوں کو زبردستی علاقے سے بیدخل کیاجارہاہے ۔ نوح میں کرفیو کے نفاذ کے باعث لوگ اپنے گھروں تک محدود ہیں اور سڑکیں سنسان ہیں تاہم گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں چار نئے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔گزشتہ چار دنوں میں تشدد کے واقعات پر کل 83 مقدمات درج ہوئے اور 165 افراد کو پولیس نے حراست میں لیا ہے ۔نوح سے ملحقہ راجستھان کے چار اضلاع میں کشیدگی برقرار ہے ،ضلع بھارت پور کے شہر بھیواڑی میں گوشت کی دکانوں پر ہندوؤں نے حملے کیے ۔ فسادات پر امریکا نے ردعمل میں لوگوں سے پرامن اور تشدد سے باز رہنے کی تاکید کی ہے ۔مسلم رہنما نے کشیدگی والے علاقوں میں اور کرفیو کے باعث مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھر میں ہی نمازجمعہ اداکریں،نماز کیلئے باہر نہ نکلیں۔
ہریانہ :کشیدگی برقرار،25سو مسلم خاندان علاقہ چھوڑگئے
مناظر: 700 | 4 Aug 2023