اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو حکومت یا اسلام آباد پولیس نے گرفتارنہیں کیا،بلکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہا کرتے تھے کہ سب کو عام قیدیوں کی طرح رہنا چاہیے،جیل میں کوئی بہترین کلاس نہیں ہونی چاہیے، جیسا چیئرمین پی ٹی آئی چاہتے تھے پھر اس میں عام طرح کا رویہ تو ہوتا ہے، جس ماحول کا وہ کہہ رہے کہ یہاں پر مکھیاں، کیٹرے اور کھلا واش روم ہے،اس کیلئے میں چیئرمین پی ٹی آئی سے یہ گزارش کروں گا کہ یہ جیلوں میں ہوتا ہے۔
تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھارت نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی
ہم بھی ایسی ہی جگہوں پر رہے ہیں، جن کنڈیشنز کا چیئرمین پی ٹی آئی نے ذکر کیا ہے میری دفعہ بھی بالکل یہی کنڈیشنز تھیں،اور یہی وجہ ہے کہ میں نے ان کے بات کو رد نہیں کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ دو چار دن کے بعد تجربے کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں فرش پر بڑی پرسکون نیند آنا شروع ہو جاتی ہے، بیڈ کی کمی بندے کو محسوس نہیں ہوتی۔
انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ ’’اگر وہاں پر کوئی کیٹرے پھر رہے ہیں تو پھر وہ کانوں میں کاٹن رکھ لیا کریں کیونکہ یہ اگر کان میں گھس جائیں تو یہ بڑا پریشان کرتے ہیں اگر چاہیں تو ناک میں بھی ڈال لیں‘‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے گھر میں بلٹ پروف کمرا بنایا ہواتھا۔ دروازہ نہیں کھولا تو کٹر سے اسے کھولا گیا، کمرے میں 2 باکس پڑے تھے انہوں نے کہا ان کو ہاتھ نہیں لگانا، جب چیک کرنے کا بولا گیا تو انہوں نے اجازت دیدی، یہ سمجھا جارہا تھا کہ اس میں کوئی قرآنی نسخہ ہو گا لیکن ان میں تعویذ تھے۔
لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے مشاورت کا عمل مکمل کر لیا ہے، اب حتمی فیصلہ قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ہونا ہے۔