قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے کہا ہے کہ اگر آپ نے ٹیم میں اتنی تبدیلیاں کر کے بھی پرانے فارمیٹ پر کھیلنا تھا تو انہیں کیوں نکالا؟
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے اپنے ایک انٹرویو میں قومی ٹیم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ نے ایسی ہی کرکٹ کھیلنا تھی تو پھر ٹیم میں اتنی تبدیلیاں کیوں کیں؟
انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے اٹیکنگ کرکٹ کھیلنے کا منصوبہ بنایا ہے تو پھر ایسی ہی کرکٹ کھیلیں۔ آدھا آدھا کیا ہوتا ہے۔ یہ کوئی پلان نہیں۔ اگر آپ لوگوں نے ویسی کرکٹ نہیں کھیلنی تو پھر اتنی تبدیلیاں کیوں کیں؟
شعیب ملک نے کہا کہ اگر آپ لوگوں نے ایسی ہی کرکٹ کھیلنی تھی تو پھر اُن کو کیوں نکالا؟ انہیں بھی ٹیم میں رہنے دیتے۔ پھر ان کو اپنے اسٹرائیک ریٹ درست کرنے کا کیوں کہا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے بھی اپنا کرکٹ کھیلنے کا طریقہ پرانا ہی رکھنا ہے تو پھر کہاں گئیں وہ ساری تبدیلیوں والی باتیں۔
دوسری جانب شعیب ملک کے بیان پر سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف نے کہا کہ جس فارمولے پر شعیب ملک تنقید کر رہے ہیں وہ خود اسی فارمولے کے تحت 25 سال کرکٹ کھیلتے رہے۔ اور اب کہتے ہیں کہ آدھا تیتر آدھا بٹیر والا فارمولا موجودہ کھلاڑیوں پر فٹ نہیں آتا۔